“نیپرا کی رپورٹ: اضافی اور مہنگے بجلی کے بلوں کی تحقیقات میں انکشاف”
نیپرا نے اپریل سے جون میں لاکھوں لوگوں کو بجلی کے مہنگے بل بھیجے۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اپریل سے جون کے دوران ملک بھر میں لاکھوں صارفین کو ‘اضافی بل بھیجے گئے ۔
کیونکہ انہیں رعایتی نرخوں اور سلیب کے فوائد سے انکار کیا گیا تھا۔
پاور ڈویژن کی ذیلی کمپنی پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی (PITC) کی جانب سے فراہم کردہ معلومات اور اعداد و شمار پر مبنی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ۔
30 دن سے زائد مدت کے بلوں پر نظر ثانی کرنے کے بجائے متناسب بلنگ کا دائرہ اپنے اصل دائرہ کار میں ہی رہا۔
نیپرا نے مشاہدہ کیا کہ کراچی الیکٹرک سمیت تمام پاور کمپنیوں نے 30 دن سے کم مدت کے بلوں میں متناسب ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق شروع کردیا ہے۔
اس کے نتیجے میں صارفین کی ایک بڑی تعداد کو ’پروٹیکٹڈ‘ سے ان پروٹیکٹڈ زمروں، لائف لائن سے نان لائف لائن، اور کم سے زیادہ ٹیرف سلیبس میں دوبارہ درجہ بند کردیا گیا ۔
اس کے نتیجے میں بلوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں