پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ: پاکستان کو سالانہ ایک ارب ڈالر کا نقصان

پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ اور قومی خزانے پر اثرات: سالانہ ایک ارب ڈالر کا خسارہ

پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ ‘ سالانہ ایک ارب ڈالر کا نقصان
ایک تشویشناک انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں صرف پی او ایل مصنوعات کی اسمگلنگ کی وجہ سے ملک کو سالانہ ایک ارب ڈالر کا نقصان ہو تا ہے۔
زمینی اور سمندری راستوں سے روزانہ تقریباً 10 ملین لیٹر پیٹرولیم مصنوعات پاکستان میں اسمگل کی جاتی ہیں۔
جو پاکستان کی سالانہ کھپت کا 20 فیصد بنتی ہیں اور اس سے قومی خزانے کو تقریباً ایک ارب ڈالر کا بھاری نقصان ہوتا ہے۔
یہ تلخ حقیقت او سی اے سی (آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل) کے جمعہ کو لکھے گئے خط میں سامنے آئی ہے۔
اور اس میں اوگرا کے چیئرمین کو مخاطب کرتے ہوئے ریگولیٹر پر زور دیا گیا ہے۔
پی او ایل مصنوعات کی اسمگلنگ میں نئے اضافے سے ملک کی تیل صنعت کو سنگین اور وجودی خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
یہ ملک میں ہائی اسپیڈ ڈیزل اور ایم ایس (موٹر اسپرٹ) کی جائز فروخت پر حکومتی محصولات کی وصولی کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے۔
خاص طور پر جب حکومت کو ملکی معاملات چلانے کے لیے ان محصولات کی اشد ضرورت ہے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں