“طالبان کے دور حکومت میں افغان خواتین کا وحشیانہ قتل: 300 سے زائد واقعات”
افغانستان میں طالبان کے دور میں سینکڑوں خواتین کا وحشیانہ قتل
افغانستان میں طالبان کے دور حکومت میں خواتین کے وحشیانہ قتل کے مسلسل واقعات کی وجہ سے ایسا لگتا ہے کہ طالبان کے دور حکومت میں عورت ہونا بہت سنگین جرم بن گیا ہے۔
غیر ملکی میگزین دی گارڈین کے مطابق افغانستان میں طالبان کی جانب سے خواتین پر تشدد اور زیادتی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
طالبان کے اقتدار پر قابض ہونے کے بعد سے افغان خواتین کو مردوں کے ہاتھوں قتل کیے جانے کے 300 واقعات سامنے آئے جبکہ متعدد ایسے سنگین واقعات کو پوشیدہ رکھا گیا۔
طالبان کے زیر اقتدار میں صنفی بنیاد پر تشدد اور قتل کے گھناؤنے جرائم کو چھپایا جاتا ہے جس سے طالبان کا اصل چہرہ چھپ سکے۔
سینٹر آف انفارمیشن ریزیلینس کے مطابق طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے خواتین کے قتل کے 332 واقعات رپورٹ کیے گئے۔
جو کہ اس سنگین مسلئے کا چھوٹا سا حصہ ہے، افغانستان میں خواتین کے خلاف قتل کے علاوہ جنسی اور جسمانی تشدد میں مسلسل بھی اضافہ ہوا ہے۔
جو کہ طالبان کی سیاہ کاریوں کا اجاگر کرتا ہے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں