تیسری نسل کے کندھوں پر کشمیر کی آزادی کی ذمہ داری عائد

آزادی کی عظیم جدوجہد کا علم تھامے کشمیرکے بہادرمسلمانوں کی تیسری نسل اپنے کندھوں پر کشمیر کی آزادی کی ذمہ داری اپنا فرض نبھاتے آگے بڑھ رہی ہے ہزاروں نوجوان بچوں کو ماؤں بہنوں اور بیٹیوں کی شہادتوں کے باوجود آزادی کے جذبوں اور بلندحوصلوں کو شکست نہیں دی جاسکی بھارتی فوج کاظلم وستم برداشت کرتے کشمیری اپنی منزل کی طرف رواں دواں آزادی کے سہانے سپنے اپنی آنکھوں میں سجائےمنزل کی لگن میں آگے بڑھتے چلے جارہے ہیں پچھلے77 سالوں سے اس جنت نظیر وادی کے باسیوں کو بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سامنا کرتے گزر گئے کشمیریوں پر اتنے ظلم کے باوجود عالمی برادری کی خاموشی برابر قائم رہیں حالانکہ پوری دنیاکامیڈیا اورانسانی حقوق کی تنظیمیں بھارت کے ظلم وجبرکاچہرہ بے نقاب کرتی رہی ہیں پاکستان نے کشمیری بھائیوں کے لیے آواز اٹھائی مگر کشمیری عوام کا قتل عام کسی کونظر نہ آیا جب بھی پاکستانی حکومت کے ذمہ داروں نے بین الاقوامی ہرفورم پراپنے کشمیری بھائیوں کےلیے آوازبلند کی توبھارت نے پاکستان کی سرحدوں پرجارحیت کرتے ہوئے پاکستان کی شہری آبادیوں کو نشانہ بنا کر اپنا جرم چھپانے کی ناکام کوشش کی تاکہ دنیا کی توجہ مسئلہ کشمیر سے ہٹائی جا سکے لیکن اقوام متحدہ کے کمیشنر برائے انسانی حقوق کی رپورٹ کے بعد انہوں نے اقوام متحدہ کے کمشنر برائے انسانی حقوق کی رپورٹ کے بعد دنیا نے ہمارے اور کشمیری عوام کے موقف کو سمجھا ہے چنانچہ اس بار کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا دن پوری دنیا میں بھر پورطریقے سے منایا گیا تھا پورے یورپ میں کشمیر کے نہتے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن مناتے ہوئے ہزاروں لوگ سڑکوں پرنکل کر بھارتی دہشت گردی کی مزمت کرتے نظرآئےاس سے آزادی کی تحریک کو ظلم و جارحیت سے دبانے کی بھارتی حکومت کی جاری کوشش ناکام ہوئی 5 ،اگست کا دن مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے غیر قانونی خاتمے کےخلاف پاکستان میں بھی احتجاج کیا جاتا ہے اور یہ دن بڑی اہمیت کا حامل ہوتا ہے اس دن پوری پاکستانی قوم اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے اور یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے ان سے یکجہتی کا اظہار کرتی ہے یہاں ایک بات قابل غور ہے کہ پاکستان کئی برسوں سے مسئلہ کشمیر پرعالمی برادری کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلاتا چلا آ رہاہےتوکوئی آگے نہیں بڑھ رہا جبکہ تمام ممالک کو یہ اچھی طرح معلوم ہے کہ انڈیا طاقت کے زور پرکشمیر پر قبضہ کرکے 8 لاکھ سے زیادہ فوج کے ساتھ جنگ لڑ رہا ہے جس میں بےگناہ کشمیری شہید ہو رہے ہیں ایک رپورٹ کے مطابق ہزاروں کشمیریوں کوپیلٹ گن کے ذریعے زخمی کیا گیااور سیدھے چہرے پہ فائر مارےگئےجس سے ان کی بینائی چلی گئی حریت رہنماؤں کوبھی مسلسل قید کر کے رکھا گیا ہے ان کی قید پر انسانی حقوق کی نام نہاد تنظیمیں بھی کئی دہائیوں سے مسلسل مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے بھارتی وزیراعظم مودی اور اس کے غنڈے انتہا پسند ہندوں مظلوم کشمیریوں پر طرح طرح کے ظلم ڈھا رہے ہیں جس میں خواتین نوجوان بچے بوڑھے شہید ہو رہے ہیں عالمی دنیا کے امن پسند رہنماؤں سے پوچھنا تھا کے بین الاقوامی تنظیمں اوررہنما کب ان نہتے مسلمان کشمیریوں کے لیے آواز اٹھائیں گے یا انسانی حقوق میں عالمی تنظیموں کا دوہرامعیار ہے مسلمانوں کے لیے الگ اوردیگر قوموں کیلئے الگ اب پوری دنیا کو چاہیے کہ اس خطے میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کریں جب تک کشمیر کو بھارتی تسلط سے آزاد نہیں کرایا جاتاامن ناممکن ہے اس کاواحد حل یہی ہے کہ کشمیر کے لوگوں کوحق خود ارادیت دیا جائے وہ اپنے فیصلے خودکریں اورحریت قیادت کوبھی آزادکیاجائے ورنہ دنیا کے اس حصے میں قیام امن ممکن نہیں ہے ایشائی طاقتوں کو خاص طور پر اس مسئلے میں اپناکردار ادا کرنا چاہیے سارک جو کہ بھارت کے ہاتھوں یرغمال ہے اسے سبھی رکن ممالک مل کربحال کریں اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے مل کرآواز اٹھائیں چین روس جاپان کوریا ترکی اورایران بھی اس مقصد کیلئے متحرک ہو جائیں ان سبھی ملکوں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم قائم کریں پاکستان کبھی بھی جنگوں کا خواہاں نہیں رہا بلکہ خطے میں جہاں کہیں بھی ممکن ہوا جنگ کا ماحول ختم کرنے میں مدد دی پاکستان نے خطےکو پرامن رکھنے کی سوچ کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے وادی کشمیر کو پرامن خطہ بنانے کے لیے عالمی برادری کواپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مسئلہ کشمیر پر بات چیت کے ذریعے مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل ہوجائے اور کئی دہائیوں سے بھارتی حکومت کی جانب سے جاری مظالم بند ہو۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں