“پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی میں غیر قانونی بھرتیوں سے قومی خزانے کو نقصان”
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی میں غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی میں اگرچہ کوئی آسامیاں خالی نہیں ہیں لیکن افسران کی بھرتیاں کی گئی ہیں۔
اشتہار میں دیے گئے معیار کو بھی مدنظر نہیں رکھا گیا۔
غیر قانونی بھرتیوں سے قومی خزانے کو ساڑھے 4 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔
آسامیاں ہوں یا نہ ہوں بھرتیاں ہر حال میں ہوں گی۔
اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے تین افسران بھرتی کیے ہیں۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے ہیڈ کوارٹر میں ایک آئی ٹی افسر اور دو اسسٹنٹ ڈائریکٹر بھرتی کیے گئے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے نے بھرتیوں کے لیے سروس رولز پر بھی عمل نہ کیا۔
بیشتر بھرتیوں کیلئے اشتہار میں دیئے گئے معیار کا بھی خیال نہیں رکھا گیا۔
ان افسران کو خلاف ضابطہ تنخواہ اور الاؤنسز کی مد میں 4 کروڑ 59 لاکھ روپے ادا کیے گئے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں