امریکا میں شرح سود میں کمی: قرضوں کی لاگت میں معمولی بہتری
امریکا نے 4 سال میں پہلی بار شرح سود میں نمایاں کمی کردی
امریکی فیڈرل ریزرو نے شرح سود میں نصف فیصد کمی کی، جس سے قرضے لینے کی لاگت معمول سے کم ہو گئی۔
یہ اقدام ملازمت کے شعبے کی صحت کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کے بعد سامنے آیا ہے۔
امریکی مرکزی بینک کی شرحیں مقرر کرنے والی کمیٹی کے پالیسی سازوں نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا، ”کمیٹی کو اس بات پر زیادہ اعتماد حاصل ہو گیا ہے۔
افراط زر مستحکم طور پر 2 فیصد کی طرف بڑھ رہا ہے، اور یہ سمجھتا ہے کہ اس کے روزگار اور افراط زر کے اہداف کو حاصل کرنے کے خطرات تقریباً متوازن ہیں۔“
اس بیان پر گورنر مشیل بومین نے اختلاف کیا، جنہوں نے صرف ایک چوتھائی فیصد کی کمی کی حمایت کی۔
اس سال کے اختتام تک شرح سود میں مزید نصف فیصد کمی کی جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ میں چار برس بعد شرح سود کم کی گئی ہے۔
اس کے پاکستان سمیت کئی ممالک کی معیشتوں پر مثبت اثرات کے امکان ہیں۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں