“جرمنی کی ہتھیاروں کی فراہمی روکنا: اسرائیل پر عدالتی دباؤ کا اثر”

“جرمنی نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد کی منظوری کیوں روکی؟”

جرمنی نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روک دی
جرمنی نے عدالتی کیسز کے دباؤ پر اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد کی منظوری روک دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جرمنی نے عدالتی کیسز کے دباؤ پر اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد کی منظوری روک دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جرمنی کے سرکاری حکام کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالتی کیسز اور سیاسی دباؤ کی وجہ سے اسرائیل کو اسلحہ برآمد کرنے کے لائسنس کی منظوری کا کام روک دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جرمنی سے ایسی برآمدات انسانی قانون کی خلاف ورزی ہیں ۔
تاہم یہ رپورٹ شائع ہونے کے بعد حکومتی ترجمان کا بیان بھی سامنے آیا ۔
جس میں انہوں نے واضح کیا کہ ’’اسرائیل کے خلاف جرمن ہتھیاروں کی برآمد کا بائیکاٹ نہیں‘‘۔
خیال رہے کہ گذشتہ سال جرمنی نے اسرائیل کو 326.5 ملین ڈالرز مالیت کے ہتھیاروں کی منظوری دی تھی ۔
جس میں فوجی سازوسامان اور جنگی ہتھیار شامل تھے جوکہ 2022 کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ ہے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں