حسن نصر اللہ کی شہادت: مزاحمت کی نئی لہر کی ابتدا
حزب اللہ نے حسن نصراللہ کی شہادت کی تصدیق کردی
لبنان کی مزاحمتی تنظیم حز ب اللہ نے سربراہ حسن نصر اللہ کی اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے کی تصدیق کر دی ۔
حزب اللہ کی جانب سے جاری پیغام میں حسن نصر اللہ کی شہادت کی مذمت کی گئی۔
اور کہا کہ اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رہے گی ، نصراللہ کے قتل سے مزاحمت کو تقویت ملے گی۔
حسن نصراللہ کی موت کے اعلان کے بعد حزب اللہ کے المنار ٹی وی پر قرآن کی آیات نشر ہونا شروع ہوگئیں،۔
حسن نصر اللہ 1992 میں حزب اللہ کے سربراہ بنے ، حسن نصراللہ کی کوششوں سے طاقتور ترین مزاحمتی تنظیم بنی۔
، حسن نصراللہ 2006 میں اسرائیل کے ساتھ حزب اللہ کی جنگ کے بعد سے عوام میں کم نظر آئے۔
1978 میں شیخ نصراللہ کو عراق سے بے دخل کر دیا گیا اور وہ لبنان واپس آ گئے۔
، لبنان کےشہر بعلبک کے مدرسے سے مذہبی تعلیم و تدریس کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا۔
1982 میں حسن اور ان کے متعدد ساتھیوں نے امل تحریک سے علیحدگی اختیار کر لی اور حزب اللہ میں شمولیت اختیار کی۔
، حسن نصراللہ مذہبی تعلیم مکمل کرنے 1989 میں ایران کے شہر قم چلے گئے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں