سرکاری ملازمین کے بچوں کو ملازمت دینے کی کوئی منطق؟ چیف جسٹس کا سوال
ہر حکومتی پالیسی کی کوئی لاجک ہونی چاہیے، چیف جسٹس
سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمین کے بچوں کوکوٹے پر ملازمت دینے کی پالیسی کیخلاف کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ بچوں کو نوکریاں دینے کا کوئی قانون یا منطق بتائی جائے؟
بظاہر تو یہ ملازمین کیلئے کھانچہ ہے۔سرکاری ملازمین کے بچوں کو کوٹے پر ملازمت دینے سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا پشاور ہائیکورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل زیر سماعت ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے ہر حکومتی پالیسی کی کوئی لاجک ہونی چاہیے۔
سرکاری ملازمین کے بچوں کو نوکریاں دینے کا کوئی قانون بتائیں یالاجک دیں۔
استفسار کیا کہ کل چیف جسٹس کے بچوں کو سرکاری نوکریاں دینے کی پالیسی بنا دیں تو کیا ہوگا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ریٹائرڈ ہونے والوں کو جب پنشن ملتی ہے تو اس کے باوجود یہ ٹھیکہ لینے کی کیا ضرورت ہے۔
لوگ کہتے ہیں بچے کو نوکری لگا دیں۔ اب 10،20 سال ساتھ کام کرنے والے انکار کیسے کریں گے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں