“امریکا میں شرح سود میں کمی: 4 سال بعد اہم فیصلہ”

“شرح سود میں کمی: امریکی معیشت کے لیے خوشخبری یا چیلنج؟”

امریکا نے 4 سال میں پہلی بار شرح سود میں بڑی کمی کردی
امریکی فیڈرل ریزرو (مرکزی بینک) نے 4 سال بعد شرح سود میں معمول سے زیادہ کمی کا اعلان کردیا۔
شرح سود 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کے بعد 4.75 فیصد سے 5 فیصد کی حد تک آگئی۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق امریکی فیڈرل ریزرو نے شرح سود کو 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کا اعلان کیا ہے ۔
جس سے یہ شرح 4.75 فیصد سے 5 فیصد کے درمیان آگئی ہے۔
بینک کے سربراہ جیروم پاول نے اشیا کی قیمتوں اضافے اور روزگار کے بڑھتے ہوئے مسائل کی وجہ سے اس اقدام کو مثبت قرار دیا۔
شرح سود میں کمی امریکی قرض دہندگان کے لیے راحت کا باعث ہوگی جو دو دہائیوں سے زیادہ عرصے میں بلند ترین شرح سود کا سامنا کررہے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ کمی ایک ہفتہ قبل کی گئی پیش گوئی سے زیادہ ہے جب کہ بینک کی جانب سے پیشن گوئی کی گئی ہے کہ سال کے آخر تک شرح سود میں آدھے پوائنٹ کی مزید کمی ہو سکتی ہے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں