“غزہ جنگ میں 6 لاکھ 30 ہزار طلبا کو تعلیم سے محروم: تعلیمی بحران کی تفصیلات”

“غزہ جنگ کی تباہ کاری: 6 لاکھ 30 ہزار طلبا تعلیم سے محروم، 307 اسکول تباہ”

غزہ جنگ میں 6 لاکھ 30ہزارطلبا کو تعلیم سے محروم
غزہ جنگ میں 6لاکھ 30ہزارطلبا کو تعلیم سے محروم ہیں،مشرق وسطیٰ میں نئے تعلیمی سال کا آغاز ماہ ستمبر میں ہوتا ہے۔
عرب میڈیا رپورٹس کےمطابق 58ہزار بچوں کو آج اسکولوں میں داخل ہونا تھا،اس سال 39ہزار طلبا ہائی اسکول کےامتحانات نہ دے سکے۔
رپورٹس کےمطابق اسرائیلی حملوں میں 10ہزار طلبا بھی شہید ہوئے،غزہ میں 307 اسکولوں میں سے 300 تباہ ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی طیاروں کی البریج کیمپ کےقریب بمباری سے 4 فلسطینی شہید ہوگئے،۔
اسرائیل نےوسطی غزہ میں گھرکو نشانہ بنایا،صہیونی فورسز نے نصیرات میں پوسٹ آفس کی عمارت پر حملہ کیا ۔
جس سے 3فلسطینی شہید،سات زخمی ہوگئے۔
اس کےعلاوہ اسرائیلی طیاروں کی شام پر بمباری کے نتیجےمیں 5افراد شہید ،19زخمی ہوگئے۔
شامی میڈیا کے مطانق اسرائیل نےمسیف کے علاقوں پر حملہ کیا۔