“سپریم کورٹ: مجوزہ آئینی ترامیم کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا”

“آئینی ترامیم کی منظوری: سپریم کورٹ کا فیصلہ”

’مجوزہ‘ ترامیم کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم کو اس مرحلے پر چیلنج نہیں کیا جا سکتا ۔
کیونکہ یہ ترامیم ابھی پارلیمان سے منظور نہیں ہوئی ہیں۔ وکلا حکومت کی طرف سے آئین میں ترمیم کرنے کی ’خفیہ طور پر‘ کوششوں پر تشویش کا اظہار کرتے رہے۔
سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) کے سابق صدر عابد شاہد زبیری کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کو واپس کر دیا۔
اس میں حکومت کو ’آئینی پیکج‘ کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے سے روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ایک صفحے کے خط میں اسسٹنٹ رجسٹرار نے درخواست واپس کرنے کے لیے رجسٹرار آفس کی ہدایت کا حوالہ دیا۔
اس میں کہا گیا ہے کہ آئین کے تحت، قانون بنانے کا اختیار پارلیمنٹ کے پاس ہے اور کسی قانون کی منظوری سے پہلے اسے ختم نہیں کیا جا سکتا۔
رجسٹرار نے ان عہدیداروں پر بھی اعتراض کیا جنہیں درخواست میں مدعا کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں