ہلاکتیں 100سے زائد‘ قریبی پولیس رینجرز چوکیوں پر تالے تھے: چینی شاہدین

دہشتگردوں کیطرف سے 32 افرادکو وحشیانہ فائرنگ سے شہید کرنے کی تصدیق

ملتان(بیٹھک سپیشل/محمد ندیم قیصر)سانحہ موسیٰ خیل میں حکومت اور دہشتگردوں کیطرف سے 32 افرادکو وحشیانہ فائرنگ سے شہید کرنے کی تصدیق کے باوجود بعض شہداء کے ورثاء نےشہداء کی تعداد100سے بھی زائد ہونے کا انکشاف کیا ہے ۔’’ بیٹھک‘‘ سپیشل رپورٹ کی تیاری کے دوران جب دہشتگردی کے بعد موقع واردات پر پہنچنے والےعینی شاہدین سے رابطہ ہوا تو بعض نے مبینہ طور پر کہا کہ جگہ جگہ فائرنگ سے چھلنی لاشوں کے ڈھیر لگے ہوئے تھے اور یہ تعداد سو سے بھی زائد لگ رہی تھی لیکن میڈیا پردہشتگردوں اور سرکاری طورپر شہداء کی تعداد یکساں طور پر 32 بتائی گئی ہے۔ عینی شاہدین نے جائے سانحہ کے قریبی علاقوں میں پولیس اور رینجرز کی سکیورٹی چوکیوں کی تالہ بندی پر بھی حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ 25 اگست کو 10 بجے دہشتگردوں نے وسیب کے باسیوں کوسرعام اندھا دھند فائرنگ سے شہید کرنے کا خونی کھیل شروع کیا 26 اگست کو صبح 4بجے تک علاقہ وحشیانہ فائرنگ کی ترتراہٹ سے گونجتا رہا مگر سکیورٹی فورسز کو خبر تک نہ ہو سکی۔۔ ایسا کیسے ممکن تھا!!

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں