ہندو انتہا پسندی عروج پر: مسلمانوں کی مشکلات

بھارت میں ہندو انتہا پسندی کا بڑھتا ہوا اثر: مسلمانوں کا خوف

ہندو انتہا پسندی عروج پر،مسلمان اپنے گھربار چھوڑنے پر مجبور
مودی کے تیسرے دورِ اقتدار میں کبھی گا ؤرکشک تو کبھی بجرنگ دَل جیسی تنطیموں نے بھارت میں اقلیتیوں کا جینا مشکل کر رکھا ہے ۔
انتہاپسندہندؤں نےحکومتِ وقت کی ملی بھگت کےساتھ ‘لوجہادجیسی نام نہاد تھیوریاں ترتیب دی ہوئی ہیں۔
ہندو انتہا پسندوں کی طرف سےیہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ بھارت میں مسلمان مرد ہندو خواتین کو ورغلا کران سے اسلام قبول کرواتے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی حالیہ رپورٹ کے مطابق”بی جے پی کے قوم پرست بیانیے کے باعث بھارت میں رہنے والے 220 ملین سے زائد مسلمان اب اپنے مستقبل کے حوالے سے خوفزدہ ہیں۔
گزشتہ سال جون میں بی جے پی کی حکومت والی بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے مذہبی بنیادوں پر تناؤ کا شکار ضلع اترکاشی میں ہندو شدت پسند تنظیموں نے مسلم دکانداروں کو دھمکیاں دیتے ہوئے ان سے اپنی دکانیں خالی کر دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں