“مولانا فضل الرحمن کی حمایت کے بغیر حکومت ناکام، آئینی بل مؤخر”

“مولانا فضل الرحمن کی حمایت کے بغیر حکومت ناکام، آئینی بل مؤخر”

“مولانا فضل الرحمن کی حمایت نہ ملنے کی وجہ سے اجلاس ملتوی”

حکومت اکثریت ثابت کرنے میں ناکام، آئینی بل مؤخر
حکومت پہلے مرحلے میں آئینی ترامیم پیش کرنے اور دو تہائی اکثریت ثابت کرنے میں ناکام ہوگئی۔
مولانا فضل الرحمن کی جانب سے حمایت نہ ملنے پر وفاقی کابینہ اجلاس مؤخر جبکہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاسوں کو غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیے گئے۔
اجلاس میں آئینی ترامیم کی منظوری دی جانی تھی۔
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترمیم پر ڈیڈلاک برقرار ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے ججز کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق مجوزہ آئینی ترمیم بل پرحکومت کا ساتھ دینے سے انکار کردیا۔
26 ویں آئینی ترمیم آج بھی قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش نہ ہوسکی۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے کوئی وقت نہیں مانگا۔
مولانا نے صرف اتنا کہا تجاویز کو تفصیل کیساتھ دیکھنا ہے۔
انہوں نے حکومت اور حکومت نے مولانا کی رائے سے اتفاق کیا کہ مزید کچھ دن انتظار کیا جائے۔
و قت دیا ہے تاکہ مولانا فضل الرحمان اپنی رائے قائم کر سکیں۔
، مولانا فضل الرحمان جزیات دیکھیں گے اور اپنی رائے دیں گے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں