جمعیت علمائے اسلام کا آئینی ترمیمی مسودہ: 23 نکات کی تفصیلات
آئینی ترمیم پر جمعیت علمائے اسلام ف نے اپنامسودہ تیار کرلیا
آئینی ترمیم اور عدالتی اصلاحات کے معاملے پر جمعیت علمائے اسلام ف نے آئینی ترمیم سے متعلق مسودہ تیار کرلیا۔
ذرائع کے مطابق جے یو آئی نے عدالتی اصلاحات سے متعلق 23 نکات پر مشتمل مسودہ تیار کیا ہے
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی عدالت کی بجائے جے یو آئی نے سپریم کورٹ کا بنچ بنانے کی تجویز دی۔
تجاویز میں کہنا ہے کہ آئینی پٹیشنز چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے5سینئر ججز سنیں،۔
سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے موجودہ اختیارات برقرار رکھے جائیں،فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل نہیں ہوگا۔
جے یو آئی کی تجویز میں کہنا ہے کہ ججز کی عمر 65 سال برقرار رہے گی۔
آرٹیکل 8 آرٹیکل 199 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی،آرٹیکل 63 اے میں کوئی ترمیم تجویز نہیں کی گئی،
ججز کی تعیناتی سے متعلق اٹھارویں ترمیم کا طریقہ کار بحال کیا جائے ۔
جے یو آئی کی تجویز میں کہا گیا ہے کہ اٹھارویں ترمیم میں ججز کی تعیناتی کا اختیار پارلیمنٹ کے پاس تھا۔
جے یو آئی نے قانون سازی میں اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کو اہمیت دینے کی تجویزدی ہے۔
جے یو آئی جلد آئینی ترمیم کا مسودہ پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی سےشیئر کریگی۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں