کیا اسلام آباد واقعی حالت جنگ میں ہے؟ چیف جسٹس کی رائے
اسلام آباد ایسا لگ رہا ہے جیسے حالت جنگ میں ہے‘چیف جسٹس
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کا کہنا ہے کہ اس وقت اسلام آباد ایسا لگ رہا ہے جیسے حالت جنگ میں ہے۔
، موبائل سروس بند ہے،کوئی ایمرجنسی میں کسی سے رابطہ نہیں کرسکتا۔
پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں احتجاج روکنے کی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ احتجاج بنیادی حق ہے۔
مظاہرین جس بھی حوالے سے احتجاج کررہے ہیں کریں لیکن کسی کا یہ حق نہیں کہ سڑک کے درمیان اکٹھے ہوکر میرا راستہ بند کردیں۔
انھیں مناسب جگہ دیں جہاں احتجاج یا جو مرضی کرنا ہو کرلیں۔ یہ آپ کا کام ہے اور آپ نے ہی یہ کرنا ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے حکام کو ہدایت کی کہ آپ مناسب اقدامات کریں اور اسلام آباد کو کلیئر کریں۔
وفود پاکستان آرہے ہیں،کوئی نامناسب واقعہ ہوتا ہے تو وزارت داخلہ ذمہ دار ہوگی۔
آپ نے فوج بھی طلب کررکھی ہے؟آرمڈ فورسز سول حکام کی معاونت کرتی ہیں؟
دفعہ 144 نافذ ہے تو یقینی بنائیں کہ اس پر مکمل عملدرآمد بھی ہو۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں