مخصوص نشستوں کے کیس میں حتمی فیصلہ نہ ہونے پر توہین عدالت نہیں: چیف جسٹس
مخصوص نشستوں کے کیس کا حتمی فیصلہ ہوا ہی نہیں تو اس پر توہین عدالت نہیں بنتی، چیف جسٹس
چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا ہے کہ مخصوص نشستوں کےکیس میں اپیلوں کا حتمی فیصلہ ہوا ہی نہیں ہے،۔
فیصلےپرعملدرآمد نہ ہونےپرتوہین عدالت کی کارروائی بھی نہیں ہوسکتی۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں مخصوص نشستوں کے کیس کے معاملےپر چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اکثریتی ججزنےوضاحت کی درخواستوں کی گنجائش باقی رکھی ہے۔
کیس کا چونکہ حتمی فیصلہ ہی نہیں ہوا اس پر عملدرآمد “بائنڈنگ” نہیں،فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے پر توہین عدالت کی کارروائی بھی نہیں ہوسکتی۔
چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نےتفصیلی اختلافی نوٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ فیصلےمیں آئینی خلاف ورزیوں اور کوتاہیوں کی نشاندہی میرا فرض ہے۔
توقع ہے اکثریتی ججز اپنی غلطیوں پر غور کر کے درست کریں گے، ۔
پاکستان کا آئین تحریری ہے اور آسان زبان میں ہے۔
اکثریتی ججز نے فیصلے میں وضاحت کیلئے اپلائی کرنے کا کہا ہے۔
یہ حکم پاکستان میں رائج عدالتی طریقہ کار سے مطابقت نہیں رکھتا۔
ماضی میں ایسی گنجائش دینے کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں