2018 کے بعد کی معاشی تباہی سب کے سامنے” :”مولانا فضل الرحمن

“جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ کا حکومت پر تنقید”

2018 کے بعد جو معاشی تباہی ہوئی وہ سب کے سامنے ہے، مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ 2018 کے بعد جو معاشی تباہی ہوئی وہ سب کے سامنے ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت میں آنے کیلئے پوری امت کو دعوت دیتا ہوں۔
نئے چیف جسٹس کو ویلکم کہتا ہوں، جو چلے گئے ہیں اللہ تعالی انکو خوش رکھے۔
انہوں نے کہا کہ جو نئے آئے ہیں اللہ تعالی انکو آئین و قانون پر چلائے، 56 نکات تھے جو حکومت نے پیش کئے۔
ہمارے 5 نکات ڈالے گئے اور 27 نکات کئے گئے، حکومت کی کوئی نئی آئینی ترمیم کی سوچ سامنے نہیں آئی۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملنے اڈیالہ جانے کی بات قبل از وقت ہے۔
ٹی آئی سے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس پر احتجاج موخر کریں۔
حکومت کو کہا کہ آئینی ترمیم اس کانفرنس کے بعد لائی جائے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں