“جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس فائز عیسیٰ پر خط: ججز میں تفریق کا الزام”

“چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے ساتھی ججز میں تفریق پیدا کی: جسٹس منصور کا انکشاف”

فائز عیسیٰ نے ساتھی ججز میں تفریق پیدا کی، جسٹس منصور کا خط
جسٹس منصور علی شاہ کا فل کورٹ ریفرنس میں شرکت سے انکار پر مبنی خط منظر عام پر آگیا۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے اپنے ساتھی ججز میں تفریق پیدا کی۔
جسٹس منصور علی شاہ نے خط رجسٹرار سپریم کورٹ کے نام لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ میرا خط ریفرنس کے ریکارڈ پر رکھا جائے۔
خط میں جسٹس منصور علی شاہ نے لکھا ہے کہ چیف جسٹس کا کردار لوگوں کے حقوق کا تحفط ہوتا ہے اور ایک چیف جسٹس نے عدلیہ کی آزادی کا تحفظ کرنا ہوتا ہے۔
لیکن چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عدلیہ پر بیرونی دباؤ کو نظر انداز کیا۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ چیف جسٹس کی نظر میں عدلیہ کے فیصلوں کی کوئی قدر نہیں۔
اور چیف جسٹس نے کہا کہ فیصلوں پر عمل درآمد نہ کیا جائے۔
، چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے اپنے ساتھی ججز میں تفریق پیدا کی جس کے اثرات تا دیر عدلیہ پر رہیں گے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے عدلیہ میں مداخلت کے بجائے دروازے مزید کھول دیے،۔
چیف جسٹس فائز عیسی نے عدلیہ میں مداخلت پر شترمرغ کی طرح سر ریت میں دبائے رکھا۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں