ایمرسن یونیورسٹی کی تقرریاں: وائس چانسلر رمضان گجر پر الزامات، گجر برادری اور سابق پروفیسرز کو نوازا گیا؟
ملتان ( خصوصی رپورٹر) ایمرسن یونیورسٹی ملتان میں گجروں کے ساتھ ساتھ سرگودھا یونیورسٹی اور زکریا یونیورسٹی کے سابق اور ایمرسن کے موجودہ پروفیسرز بھی فیض یاب، زکریا یونیورسٹی کے کیمسٹری کے سابق پروفیسر محمداسلم شاد رجسٹرار فاروق احمد کے زریعے اپنی بیٹی مومنہ اسلم کو بطور لیکچرار بائیو کیمسٹری گریڈ 18 جبکہ بیٹے محمد عماد اسلم کو اسسٹنٹ انجینئر BPS 17 میں بھرتی کروانے میں کامیاب ہوگئےذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جنوبی پنجاب میں تاریخی اہمیت کے حامل ایمرسن کالج کو یونیورسٹی کا درجہ ملنے کے بعدحال ہی میں مختلف آسامیوں پر بھرتیوں میں وائس چانسلر رمضان گجر کی جانب سے گجر برادری کو نوازنے کے ساتھ ساتھ سرگودھا یونیورسٹی اور زکریا یونیورسٹی کے سابق اور موجودہ پروفیسروں کو بھی نوازنے کا سلسلہ جاری ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ بھرتیوں میں شعبہ کیمسٹری میں لیکچرار کی بھرتی کیلئے 49 امیدواروں نے ٹیسٹ دیا تھاجس میں سے شارٹ لسٹنگ کے بعد 26 امیدواروں کو انٹرویو کے لیے بلایا گیا جس میں جامعہ زکریا کے کیمسٹری کے سابق پروفیسر اسلم شاد کی بیٹی مومنہ اسلم کامیاب ٹھریں، اسی طرع اسسٹنٹ انجینئر کی آسامی کیلئے 42 امیدواروں میں سے اسلم شاد کے فرزند عماد اسلم ہی کامیاب ٹھہرے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ بھرتیوں میں اسلم شاد نے اپنے دیرینہ دوست سابق پروفیسر زکریا یونیورسٹی و سابق وائس چانسلر سرگودھا یونیورسٹی ریاض الحق طارق کو استعمال کیا ۔
جنھوں نے سرگودھا یونیورسٹی میں اپنی وائس چانسلر شب کے دور میں فاروق کو سرگودھا یونیورسٹی میں نوکری دی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنے دیرینہ دوست کے بیٹے اور بیٹی کی بھرتی کیلئے وہ ایمرسن یونیورسٹی میں ہونے والے سلیکشن بورڈ سے دو دن پہلے خصوصی طور پر ملتان آئے اور رجسٹرار فاروق کے ذریعے وائس چانسلر محمد رمضان گجر سے معاملات طے کئے جس پر رجسٹرار فارق احمد نے اپنے سابق اور موجودہ باس کو خوش کرنے کیلئے میرٹ کو پامال کیا اور اسلم شاد کے دونوں بچوں کی تقریاں کی گئیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دونوں امیدوار کسی طرح بھی میرٹ پر نہیں آرہےتھے لیکن ان کو سلیکٹ کرنے کیلئے مروجہ طریقہ کار سے ہٹ کر امیدواروں کو بلایا گیا اور ان کے مقابلے پر گولڈ میڈلسٹ امیدواروں کو رجیکٹ کر دیا گیا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ وائس چانسلر رمضان گجر کی دیگر غیر قانونی تقرریاں جنھیں سینڈیکیٹ نے روک دیا ہے میں جامعہ زکریا سے پروفیسر نوید گجر کی بیٹی نویرا نوید گجر بیٹی ، پروفیسر عبدالقادر بزدار کی بیٹی حفصہ بزدار ، ایمرسن یونیورسٹی کے عرفان طاہر کے بھتیجے ارسلان ، شرجیل گجر، طلحہ سلطان گجر، ذ ریا ب گجر وغیرہ شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وائس چانسلررمضان گجر اپنے تمام تعلقات استعمال کرتے ہوئے ممبران سینڈیکیٹ کو رام کرنے کے کوشش میں مصروف ہیں تاکہ مذکورہ روکی گئی بھرتیوں کی سینڈیکیٹ سے منظوری لی جاسکے۔ اس ضمن میں سنجیدہ تدریسی اور ملتان کے عوامی حلقوں نے گورنر پنجاب ،وزیر اعلی پنجاب سے مذکورہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ تقرریوں پر اعلی سطحی تحقیقاتی کمیٹی قائم کرنے اور وائس چانسلر رمضان گجر کی وائس چانسلر شپ معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔اس ضمن میں ترجمان ایمرسن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر نعیم نے بیٹھک سے گفتگو کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ ایمرسن یونیورسٹی میںـ تمام تقرریاں میرٹ پر کی گئی ہیں انھوں نے کہا کہ امیدواروں کا ایچ ای سی سے سکریننگ ٹیسٹ بھی کرایا گیا ہے ۔جہاں تک اسلم شاد کے بیٹے اور بیٹی کی تعیناتی کا تعلق ہے تو یہ محض اتفاق ہے ۔\
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں