جھوٹے مقدمے کی مذمت: عبدالستار بلوچ کے ساتھ صحافی برادری کا اظہار یکجہتی
سدہ کرم ( نمائندہ خصوصی ) سدہ پریس کلب کا ہنگامی اجلاس زیر صدارت صدر اقبال حسین اقبال جبکہ ٹرائیل یونین آف جرنلسٹس کے مرکزی آفس پشاور میں مرکزی صدر قاضی فضل اللہ کی صدارت میں الگ الگ ہنگامی اجلاس منعقد ہوئے جس میں روزنامہ بیٹھک ملتان کے چیف ایڈیٹر عبدالستار بلوچ کے خلاف سی پی آؤ صادق ڈوگر کی طرف سے جھوٹا مقدمہ درج کرنے پر سخت مذمت کی اور کہا ہے کہ اگر ایک طرف پولیس والے اپنی تعریفیں پڑھنے پر خوش ہوتے ہیں تو دوسری طرف ان کے او پر تنقید برداشت کرنا بھی سیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور صحافت کا چولی دامن کا ساتھ ہے اور صحافیوں نے ہمیشہ ملک و قوم کی بہتر مفاد کی خاطر پولیس کا ہمیشہ خیال رکھا ہے ۔
لیکن اس کا یہ مقصد ہرگز نہیں ہونا چاہئے کہ اپنی آنکھوں سےسب کچھ دیکھ کر بھی ان کے اوپر خاموش رہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پی اوفوری طور پر درج مقدمہ خارج کریں بصورت دیگر پشاور سے لے کر کراچی تک احتجاج پر مجبور ہوں سدہ پریس کلب کا ہنگامی اجلاس زیر صدارت صدر اقبال حسین اقبال جبکہ ٹرائیل یونین آف جرنلسٹس کے مرکزی آفس پشاور میں مرکزی صدر قاضی فضل اللہ کی صدارت میں الگ الگ ہنگامی اجلاس منعقد ہوئے جس میں روزنامہ بیٹھک ملتان کے چیف ایڈیٹر عبدالستار بلوچ کے خلاف سی پی آؤ صادق ڈوگر کی طرف سے جھوٹا مقدمہ درج کرنے پر سخت مذمت کی اور کہا ہے کہ اگر ایک طرف پولیس والے اپنی تعریفیں پڑھنے پر خوش ہوتے ہیں تو دوسری طرف ان کے اور پر تنقید برداشت کرنا بھی سیکھیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اور صحافت کا چولی دامن کا ساتھ ہےاور صحافیوں نے ہمیشہ ملک و قوم کی بہتر مفاد کی خاطر پولیس کا ہمیشہ خیال رکھا ہے لیکن اس کا یہ مقصد ہرگز نہیں ہونا چاہئے کہ اپنی آنکھوں سے سب کچھ دیکھ کر بھی ان کے اوپر خاموش رہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پی اوفوری طور پر درج مقدمہ خارج کریں بصورت دیگر پشاور سے لے کر کراچی تک احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ دریں اثناء ریزیڈنٹ ایڈیٹر لورالائی ایس ایم سلطان نے کہا ہے کہ چیف ایڈیٹر کیخلاف جھوٹا مقدمہ صحافتی خدمات کو دبانے کی کوشش ہے۔ لورالائی پریس کلب کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہا گیا کہ روزنامہ بیٹھک کے چیف ایڈیٹر عبدالستار بلوچ کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے کی بھر پور مزمت کرتے ہیں۔
جو کہ آزادی صحافت کو دبانے کی ایک ناکام کوشش کی جارہی ہے۔ ایک سوچی بھی سازش کے ذریعے ایف آئی آر سے ان کی بھکلاہٹ صاف دکھائی دے رہی ہے۔ ہم صحافی برادری اس ظلم کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور اس کاروائی کو غیر جمہوری اور بدنیتی پر مبنی سمجھتے ہیں۔ چیف ایڈیٹر روزنامہ پیٹھک عبدالستار بلوچ کے خلاف جھوٹے مقدمے میں ملوث کرنے کا مقصد ان کی پیشہ ورانہ ساکھ کو نقصان پہنچانا اور ان کے ذریعے آزاد صحافت کی آواز کو دبانا ہے۔ مزکورہ ایف آئی آر مکمل طور پر من گھڑت الزامات پر مبنی ہے اور اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ آزاد صحافت جو کہ جمہوری ملک کا چوتھا بنیادی ستون ہے۔ حکومتی اداروں کو چاہئیے کہ وہ صحافیوں کو آزادانہ کام کرنے دیں۔
اس جھوٹے مقدمے کا مقصد صحافت کی آزادی کو ختم کرنا ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے شروع کر دیں گے۔گا۔ چیف ایڈیٹر عبدالستار بلوچ ہمیشہ اعلی اخلاقی اصولوں اور پیشہ ورانہ معیار پر کار بند رہے ہیں۔ ان کا کام ہمیشہ عوامی مفاد کے لیے رہا ہے اور انہوں نے کبھی بھی سچائی سے انحراف نہیں کیا۔ جھوٹے مقدمے کے زریعے سے کامیاب صحافتی خدمات کو نظر انداز کرنے کی کوشش ہے۔ پریس کلب لورالائی اور صوبے بھر کے دیگر پریس کلبز عبدالستار بلوچ کی حمایت میں کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے۔ ہم پریس کلب کے توسط سے عدالت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس جھوٹے مقدمے کی حقیقت کا جائزہ لیں اور مذکورہ جھوٹے ایف آئی آر کو ختم کرنے کے احکامات دیں۔ بصورت دیگر آل پاکستان کے صحافی حضرات اس جھوٹے مقدمے کے خلاف احتجاج شرو ع کر دیں گے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں