زکریا یونیورسٹی:خواتین وارڈنز،سپرنٹنڈنٹس نےگرلزہاسٹلزمیس کو سائیڈ بزنس بنالیا

“بہاالدین زکریا یونیورسٹی کا میس: بجلی کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف”

ملتان(نمائندہ خصوصی)بہاالدین زکریا یونیورسٹی کے گرلز ہاسٹلزمیں میس ٹھیکے پر چلانے والوں نے بجلی کے ہیوی برنر اور راڈ والے چولہوں کا استعمال بڑھادیاہے۔ گیس کی سپلائی مکمل بند ہونے کی وجہ سے جامعہ کی بجلی سےہیوی برنر اور الیکٹرک چولہے چلوانے والوں میں ہاسٹلزسپرنٹنڈنٹس اور وارڈن بھی ملوث ہیں۔
خواتین وارڈنزاور سپرنٹنڈنٹس نےگرلزہاسٹلزکے میس کو اپنا سائیڈ بزنس بنالیاہے۔سائیڈ بزنس میں تمام وسائل یونیورسٹی کے استعمال کرتے ہوئے آمدنی اور منافع چند افسران میں تقسیم ہورہاہے۔یونیورسٹی ذرائع کے مطابق حاجرہ ہال کامیس، وارڈن عذرایاسمین کے شوہرکوہی ٹھیکے پردیاگیاہے۔گرلز ہاسٹلز میں میس سمیت مختلف معاملات ٹھیکے پر دیئے جانے کے ٹینڈرز یا دوسرے قواعد پورے نہیں کئے گئے۔
شعبہ ایگرانومی کی عذرا یاسمین تاحکم ثانی احکامات پر حاجرہ ہال کی 4 نومبر2016سے تاحکم ثانی احکامات پر وارڈن ہیں۔ اسی طرح عائشہ ہال میں ثمرہ مسعود سپرنٹنڈنٹ ہیں اور میس کی ٹھیکیدار ہیں لیکن آگے عملہ رکھ کر منافع کمانے لگی ہیں۔پاکستان سٹڈیز کی لبنیٰ کنول کی اجازت سے عائشہ ہال کے میس ہال میںبرقی چولہوں کا استعمال جاری ہے۔ان برقی آلات کا بل جامعہ کے طلبا وطالبات کی فیسوں سے اداکیاجارہاہے۔مریم ہال کے اندر کینٹین کی بجلی اس میں استعمال ہونے والے برقی چولہے اور ہیٹر بھی ڈائریکٹ چلائے جانے لگے ہیں۔مریم ہال مکمل طور پر سفینہ ناز کے تسلط میں ہے۔پوسٹ ہارٹیکلچرکی سفینہ ناز، زرعی کالج کے ایک سابق استاد کی بیٹی ہیں اور مریم ہال کی وارڈن ہیں۔
فاطمہ ہال میںبھی کھانے پکانے کاتمام کام بجلی کےہیوی ہیٹرز سے کرنے سے کسی حادثہ کا بھی خدشہ ہے۔یونیورسٹی کے شعبہ اسٹیٹ کے ذمہ دار ذرائع نے بتایاہے کہ گرلز ہاسٹلز میں کھانے پکانے کاکام جامعہ کی بجلی سے ہورہاہے اور گرلز ہاسٹلز کے میس متعلقہ سپرنٹنڈنٹ اور وارڈن کی صوابدید پرہیں۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں