ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے:عدالتی احکامات کی دھجیاں،پل موج دریا فلائی اوور تشہیر کیلئے معروف صنعتکار کوتحفتاً پیش

سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی: ملتان کا پل موج دریا فلائی اوور کا اسکینڈل

ملتان (بیٹھک انوسٹی گیشن سیل) اگر آپ معروف صنعت کار اور بورڈ آف انوسٹمنٹ کے ممبر ہیں تو آپ کی خوشنودی کے لئے سپریم کورٹ کے احکامات کو بھی ردی کی ٹوکری میں ڈالا جا سکتا ہے۔ بطور اسسٹنٹ کمشنر دیپالپور ہندو اوقاف کی اربوں روپے مالیت کی زمین ایک پرائیوٹ شخص کے نام کرنے کے الزام میں مقدمے کا سامنا کرنے والے ڈائریکٹر جنرل پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی آصف روف نے اتھارٹی کو لوٹ مار کر ذریعہ بنا لیا۔
سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ماضی میں ٹیکس اور گیس چوری کے الزامات کا سامنا کرنے والے معروف صنعت کار چوہدری ذوالفقار انجم کی کمپنی کو ملتان کا معروف، مشہور اور مصروف پل موج دریا فلائی اوور تشہیر کے لئے تحفتا پیش کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سکریٹری ساوتھ پنجاب فواد ہاشم سے دھوکے سے اس کا افتتاح بھی کروا لیا۔ ذرائع کے مطابق اپنی کرپٹ نیچر کی وجہ سے دو سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود پی ایچ اے کی جان نہ چھوڑنے والے آصف روف کے حوصلے اب اس قدر بڑھ گئے ہیں کہ وہ سپریم کورٹ کے احکامات کو بھی پوری ڈھیٹائی کے ساتھ ہوا میں اڑانے میں لگ گیا ہے اور اس سلسلے میں اعلی افسران کو استعمال کرنے سے بھی نہیں ہچکچایا۔
انہوں نے بتایا کہ فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی لاہور نے پچیس اگست دو ہزار پندرہ میں آصف روف اور دیگر ملزمان کے خلاف غیر قانونی طور پر تحصیل دیپالپور کے موضع پرشاد میں اروبوں روپے کی نو سو چوراسی ایکڑ سرکاری زمین کو ایک پرائیویٹ شخص کے نام منتقل کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھاانہوں نے بتایا کہ موجودہ وزیراعظم شہباز شریف جو اس وقت وزیراعلی پنجاب تھے کو جب اس فراڈ کا علم ہوا تو اکتیس اگست دو ہزار پندرہ کو انہوں نے اس وقت کے کمشنر ساہیوال عظمت محمود اور چیئرمین چیف منسٹر انسپکشن ٹیم عرفان علی کو معاملے کی انکوائری کرکے رپورٹ جمع کرانے کے احکامات جاری کئے تھے۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ بالا دونوں افسران کی ابتدائی رپورٹ اور سفارشات پر وزیراعلی شہباز شریف نے ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن ایسٹبلشمنٹ کو معاملے کی انکوائری کا حکم بھی دیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈی جی پی ایچ اے تعینات ہونے پر بھی آصف محمود اپنی حرکتوں سے باز نہیں آ رہا اور اس بار سرکاری زمین کسی کے نام منتقل کرنے کی بجائے سپریم کورٹ پر چڑھ دوڑا اور سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مالی منفعت حاصل کرنے کے لئے ماضی میں ٹیکس اور گیس چوری کے الزامات کا سامنا کرنے والے ملتان کے معروف صنعت کار چوہدری ذوالفقار انجم کی کمپنی کو تشہیر کے لئے پل موج دریا فلائی اوور پیش کر دیا۔
انہوں نے بتایا کہ پل موج دریا جسے کلمہ چوک بھی کہا جاتا ہے پر تشہیر کے لئے تشہیری کمپنیان ماہانہ لاکھوں روپے دینے کو ہر وقت تیار ہیں انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے اپنے پانچ مئی دو ہزار سولہ کے ایک تحریری حکم کے ذریعے سرکاری پراپرٹی پر کسی بھی قسم کی تشہیر پر پابندی لگا دی تھی جس کے بعد ملک بھر سے ہزاروں کی تعداد میں تشہیری مواد ہٹا دیا گیا تھا جس میں پل موج دریا فلائی اوور بھی شامل تھا جہاں سے تشہیری مواد کو ہٹایا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد کسی بھی ڈی جی پی ایچ اے نے سرکاری پراپرٹیز کو تشہیری مقاصد کے لئے استعمال میں لانے کی اجازت نہیں دی یہاں تک کہ آصف روف جو کہ دسمبر دو ہزار بائیس میں ڈی جی پی ایچ اے تعینات ہوا نے اپنی کرپٹ نیچر کو بروئے کار لاتے ہوئے سپریم کورٹ کے احکامات کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا اور اس سلسلے میں مزید ڈھیٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب فواد ہاشم کو دھوکے میں رکھ کر فلائی اوور کے تزئین و آرائش کے پراجیکٹ کے نام ان سے افتتاح کروا کر یہ تاثر دیا کہ سپریم کورٹ کے اختیارات کو روندے کے عمل کی ایڈیشنل چیف سیکریٹری کی تائید بھی حاصل ہے۔
اس سلسلے میں جب ماضی میں ٹیکس اور گیس چوری کے الزامات کا سامنا کرنے والے صنعت کار اور ممبر بورڈ آف انوسٹمنٹ چوہدری ذوالفقار انجم کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا گیا تو وہ رابطے میں نہ آ سکے جبکہ ان کے ترجمان زین ملغانی کا کہنا تھا کہ کمپنی کا تشہیر کے لئے پی ایچ اے کے ساتھ پانچ سال کا معاہدہ ہے جس کی تصدیق پی ایچ اے سے بھی کی جا سکتی ہے تاہم انہوں نے اس حوالے سے کوئی جواب نہ دیا کہ آخر کمپنی کو ایسی کون سی مجبوری کا سامنا کرنا پڑا تھا کہ اس نے سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بیوٹیفیکیشن کے عوض تشہیر کا معاہدہ کیا۔ دوسری جانب اس سلسلے میں جب ڈی جی پی ایچ اے آصف روف کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا گیا تو اس نے موقف کے لئے بھیجے گئے میسج کا جواب دینے اور فون اٹینڈ کرنے سے گریز کیا۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں