فرخ شریف گجر: ملتان میں سمگلنگ کے نئے حربے اور سہولت کاری کا انکشاف

سمگلنگ اور غلہ منڈی: فرخ شریف گجر کی ٹیم کا کردار

ملتان (بیٹھک انوسٹی گیشن سیل) کسٹم انفورسمنٹ کے تین کلکٹریٹس کا چارج رکھنے والے جونئیر افسر فرخ شریف گجر نے مبینہ طور پر سمگلرز کے ساتھ معاملات طئے کرنے کے لئے نئی ٹیم تشکیل دیدی۔
کسٹم ذرائع کے مطابق نئی ٹیم کی تشکیل کی ضرورت انسپکٹر وقاص لغاری کے تبادلے کے بعد پیش آئی۔
انہوں نے بتایا کہ سیاسی مداخلت کے پیش نظر تینوں کلکریٹس کا چارج اون پے سکیل پر حاصل کرنے والے جونئیر افسر فرخ شریف گجر نے کے کیریئر کا سنہری وقت چل رہا ہے۔
کیونکہ ایک ایسا افسر جسے کسی ایک کلکٹریٹ کا میرٹ چارج سنبھالنے کے لئے دو سے تین سال انتظار کرنا پڑنا تھا مسلم لیگ ن کے اعلی سطحی رہنما سے ملنے والی سیاسی حمایت نے ایک کی بجائے تین تین کلکٹریٹس کی سربراہی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے ۔
ان کا کہنا تھا اپنے سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے فرخ شریف گجر حساس اداروں کی جانب سے بھیجی جانے والی سفارشات اور سمگلرز کو سہولت کاری فراہم کرنے کی رپورٹس کو بھی کاونٹر اور کور کر لیتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ انسپکٹر وقاص لغاری جس کا تبادلہ فرخ شریف گجر نے خصوصی طور پر لاہور ائیر پورٹ سے کلکٹریٹ آف کسٹمز ملتان کروایا تھا ۔
تاہم جب حساس اداروں کی جانب سے فرخ شریف گجر کی ایما پر انسپکٹر وقاص لغاری کی جانب سے سمگلرز کو سہولت کاری فراہم کرنے اور لائن دینے رپورٹس متعلقہ حکام کو بھیجی گئیں تو ان رپورٹس کی روشنی میں انسپکٹر وقاص لغاری کا لاہور ائیرپورٹ سے ملتان تبادلہ کینسل کر دیا گیا۔
تو فرخ شریف گجر اپنے کاریکگر اہلکار کو ریلیو کرنے سے انکاری ہو گیا۔ان کا کہنا تھا کہ روزنامہ بیٹھک کی جانب سے اس معاملے کی نشاندہی پر اعلی حکام کی جانب سے انسپکٹر وقاص لغاری کو فوری طور پر ملتان کا چارج چھوڑ کر لاہور ائیر پورٹ حاضر ہونے کی ہدایت جاری کی گی۔
اور اس حوالے سے فرخ شریف گجر کو بھی انسپکٹر وقاص لغاری کو فوری طور پر ریلیو کرنے کا کہا گیا جس پر فرخ شریف گجر انسپکٹر وقاص لغاری کو ریلیو کرنے پر مجبور ہو گیا۔ان کا کہنا تھا کہ وقاص لغاری کے جانے پر سمگلرز سے معاملات طئے کرنے کے لئے فرخ شریف گجر نے انسپکٹر صداقت اور سپریٹنڈنت رمضان سیال پر مشتمل ٹیم بنا دی ہے۔
ان کا کہنا تھا فرخ شریف گجر نے ہر کلکٹریٹ کو ایرانی تیل کے سوا باقی ہر قسم کے سامان کی سمگلنگ کے لئے کھلی چھٹی دیدی ہے جس کے نتیجے میں موٹروے کے ذریعے متعدد اشیا کی سمگلنگ عروج پر پہنچ گئی ہے اور اس سلسلے میں ملتان کی غلہ منڈی غیرملکی سمگلڈ شدہ اشیا کی سب سے بڑی منڈی بن کر سامنے آئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چونکہ وہ تمام روٹس جن کے ذریعے سمگلنگ کا سامان ملتان پہنچتا ہے اور ملتان سے دیگر علاقوں کو منتقل ہوتا ہے ان تمام روٹس کا نظم و نسق تین کلکٹریٹس کا چارج ہونے کی وجہ سے فرخ شریف گجر کے پاس آ گیا ہے جہاں فرخ شریف گجر کے جگر ماتحت افسران تعینات ہیں ان کا کہنا ہے کہ کسٹم حکام غلہ منڈی ملتان کو علاقہ غیر قرار دیتے ہیں۔
اور وہاں کسی بھی قسم کی کاروائی کرنے سے انکاری ہیں ان کا کہنا تھا کہ غلہ منڈی کو نو گو ایریا قرار دینے کے پیچھے بڑے بڑے سمگلرز کو سہولت کاری فراہم کرنا ہے جہاں سے پھر باآسانی پورے صوبے کو سمگلڈ شدہ اشیا کی سپلائی دی جاتی ہےان کا کہنا ہے کہ کسٹمز کے اعلی حکام ان سمگلرز کے نہ صرف سہولت کار ہیں۔
بلکہ ان کے پارٹنرز بھی ہیں یہی وجہ ہے کہ غلہ منڈی میں جب کوئی مال پہنچ جاتا ہے تو اس کے بارے کہا جاتا ہے کہ وہ کلکٹر فرخ شیرف گجر کی حفاظت میں آ گیا ہے اس لئے نہ تو غلہ منڈی کے کسی سمگلر کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے اور نہ ہی مال قبضے میں لیا جاتا ہے بلکہ کہا جاتا ہے کہ غلہ منڈی نو گو ایریا ہے۔
وہاں کاروائی کرنے سے بہت بڑے خون خرابے کا خدشہ ہے یوں غلہ منڈی آسانی سے سملغد شدہ مال آتا بھی ہے اور ملتان اور دیگر شہروں کی مارکیٹس کو سپلائی بھی ہوتا ہے۔کسٹم ذرائع کے انیسویں گریڈ کے جونئیر فرخ شریف گجر کو مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے ایک مرکزی رہنما کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں