ملک عطاء الحق نے بل میں ریلیف نہ ملنے پر ڈائریکٹر ریکوری واسا و دیگر کی چڑھائی کر دی

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی ملک عطاء الحق کی چارج سنبھالنے کے بعد پہلی کارروائی

ملتان(بیٹھک انوسٹیگیشن سیل) ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی ملک عطاء الحق نے چارج سنبھالتے ہی اپنے قریبی دوست کے بل میں ریلیف نہ ملنے پر ڈائریکٹر ریکوری واسا انجم الزماں اسٹنٹ ڈائریکٹر ہدایات اللہ خان سمیت دیگر چڑھائی کر دی ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب ملک عطاء الحق کو گزشتہ دنوں ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کی پوسٹ پر تعینات کیا ملک عطاء الحق کی سروس کا بیشتر حصہ ملتان میں مختلف عہدوں پر گزرا ہے انھوں نے ملتان ڈویژن سے باہر کم ہی پوسٹنگ لی ہے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کی پوسٹ پر فائز ہونے کے بعد انھوں نے اپنے ایک قریبی دوست کا بل واسا ملتان کو بھجوایا اور ساتھ ہی معنی خیز انداز میں پیغام بھی دیا کہ اگر درست ہو سکے تو ٹھیک ہے ورنہ کوئی خاص تگ و دو کی ضرورت نہیں ڈائریکٹر ریکوری واسا اپنے اے ڈی جی کا پیغام نہ سمجھ سکے اور نہ ہی انکے فیلڈ سٹاف نے انھیں سمجھانے کی کوشش کی ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں واسا کی ایک ٹیم جس میں اسٹنث ڈائریکٹر ریکوری ہدایت اللہ بھی شامل تھے ملک عطاء الحق کے دوست بل کی ادائیگی کے لیے سائٹ پر پہنچی تو آگے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کا قریبی دوست آپے سے باہر ہوگیا اس موقع پر ٹیم کو کنکشن تو چیک کروا دیا لیکن ایس او پی کے تحت عمارت کے اندرونی حصوں کی انسپکشن کروانے سے انکاری ہوگیا ۔
جس پر ٹیم کو شک گیا ڈائریکٹر ریکوری نے انسپکشن ٹیم کی رپورٹ میں بل لاکھوں روپے مالیت کا بل ٹھیک کرنے سے انکار کیا تو اے ڈی جی کے قریبی دوست نے بھی ملک عطاء کو شکایت لگا دی کہ انکے ماتحت سٹاف نے اپنے کے احکامات کی یہ لاج رکھی ہے اس صورت میں ملک عطاء الحق نے ڈائریکٹر ریکوری، ڈپٹی ڈائریکٹر ریکوری محمد ارشد اسٹنٹ ڈائریکٹر ریکوری ہدایت اللہ خان کی آفس طلب کرکے انتہائی توہین آمیز سلوک کا نشانہ بنایا اور گرجتے ہوئے پوچھا ٹیم انسپکشن کے لیے ٹیم کیوں بھیجی ۔
تو ڈائریکٹر ریکوری نے جوابا کہا آپ نے فرمایا تھا میرٹ پر کام کرنا ہے اس موقع پر اے ڈی جی نے اسٹنٹ ڈائریکٹر ریکوری ہدایت اللہ خان کے بیان کو غلط قرار دے کر سخت سست کہا اس حوالے سے جب ترجمان ایم ڈی اے سے موقف کے لئے رابط کیا گیا تو انکا نمبر بند تھا جبکہ واسا ترجمان موقف کے دستیاب نہ ہوسکے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں