میپکوکونوچنے اور ان کیخلاف تحقیقات کرنیوالوں کی خالد محمود کی میزبانی میں ٹیکنیکل دعوت

“میپکو حکام کی کرپشن اور گٹھ جوڑ: چوہدری خالد محمود اور جام گل محمد کا خصوصی ڈنر”

ملتان (بیٹھک انوسٹیگیشن سیل) بجلی فراہم کرنے، چوری کے حوالے سے کاروائی اور تحقیات کا اختیار رکھنے اور بجلی چوری کے الزام کا سامنا کرنے والوں کی میپکو ہیڈکوارٹرز میں جنرل منیجر ٹیکنیکل چوہدری خالد محمود کی میزبانی میں دعوت شیراز، چیف ایگزیکٹیو آفیسر میپکو جام گل محمد زاہد کی خصوصی شرکت۔باوثوق ذرائع کے مطابق چند روز قبل میپکو ہیڈکوارٹز میں قائم ریسٹ ہاوس میں ایک جنرل منیجر ٹیکنیکل چوہدری خالد محمود کی جانب سے ایک خصوصی ڈنر کا اہتمام کیا گیا جس میں میپکو چیف جام گل محمد کے علاوہ، ڈائریکٹر جنرل نیشنل اکاونٹیبیلٹی ملتان مسعود عالم، ڈائریکٹر فیڈرل انوسٹیگیشن ایجنسی ساوتھ پنجاب خالد انیس اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے ملتان خواجہ حماد نے شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب ملتان اور ایف آئی اے ملتان میں میپکو حکام کے خلاف اربوں روپے کے گھپلوں اور بجلی چوری کے معاملات کی یا تو تحقیقات کی جا رہی ہیں یا پھر عدالتوں میں یہ دونوں ادارے کرپشن اور بدعنوانی کے مقدمات اور ریفرنسسز کی پیروی کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ڈنر میں ماضی میں بجلی چوری کے مقدمے کا سامنا کرنے والے اور مبینہ طور مختلف محکموں کے اعلی افسروں کے ٹاوٹ معروف تاجر امیر اللہ شیخ کی شرکت نے بجلی فراہم کرنے، مبینہ طور پر چوری اور اس سلسلے میں کاروائی اور تحقیقات کرنے والوں کے گٹھ جور کو نے نقاب کر دیا ہے سابق ڈپٹی کمشنر اور سپیشل سیکرٹری وائلڈ لائف فشریز اینڈ فارسٹ ساوتھ پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ رضوان قدیر، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ملتان ڈویپلمنٹ اتھارٹی ملک عطا الحق اور چیف سیکورٹی آفیسر میپکو کرنل وقار نے بھی ڈنر میں شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق اس ڈنر کا مقصد سی ای او میپکو جام گل محمد اور چیف انجینئر پلاننگ اینڈ انجینئرنگ چوہدری خالد محمود جس کے پاس جنرل منیجر ٹیکنیکل کا اضافی چارج بھی ہے اور جس نے اعلی عہدے پر تعینات اپنے ایک قریبی عزیز کی مدد سے جام گل محمد زاہد کی بطور سی ای او میپکو تعیناتی کو یقینی بنوایا تھا کی جانب سے مختلف حلقوں کو یہ پیغام دینا تھا کہ جن محکموں نے میپکو میں کرپشن اور بدعنوانی کی تحیقات کرنی ہیں اور کاروائی کرنی ہے ان کے سربراہوں کے ساتھ ان کے قریبی تعلقات ہیں لہذا ان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا اور ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہو سکتی ان کا کہنا تھا کہ ڈنر میں خصوصی طور پر شرکت کرنے والے امیر اللہ شیخ پر بجلی چوری کا مقدمہ درج ہو چکا ہے اور وہ ایک ٹاوٹ کے طور پر مشہور ہے جو افسروں کو گفٹ دیکر اور مال کھلا کر معاملات طئے کرواتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈنر میں بجلی چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے امیر اللہ شیخ کی ڈنر میں شرکت کافی اہمیت کی حامل ہے اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ کس قدر بااثر ہے اور کہاں کہاں تک اس کی پہنچ ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ میپکو کا شعبہ پلاننگ اینڈ انجینئرنگ کرپشن کا گڑھ ہے جس کے قصے زبان زد عام ہیں اور اس شعبے کا سربراہ کوئی اور نہیں اس وقت میپکو کا سب سے زیادہ بااثر سمجھا جانے والا چیف انجینئر چوہدری خالد محمود ہے جس نے ڈی جی نیب اور ایف آئی اے حکام کو ڈنر میں بلا کر سب کو یہ تاثر دیا ہے کہ میپکو حکام سیاہ کریں یا سفید کریں انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے کیونکہ جنہوں نے میپکو میں کرپشن اور بدعنوانی پر کارروائی اور تحقیقات کرنی ہیں وہ تو خود ان کے قریبی ساتھی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میپکو ریسٹ ہاوس میں ذاتی نوعیت کے ڈنرز کی محفلیں نئی بات نہیں ہے اس ریسٹ ہاوس میں اس سے بھی بڑی اور خالصتا نجی نوعیت کی محفلیں میپکو کے خرچے پر ہوتی رہتی ہیں یہاں تک کہ ایک خاتون نے سابق سی ای او میپکو اللہ یار بھروانہ کی جانب سے سابق چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز جمال لغاری کی موجودگی میں نوکری کے بہانے اسی ریسٹ ہاوس بلوا کر زیادتی کی کوشش کا الزام بھی عائد تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جس ایس ڈی او نے امیر اللہ شیخ کی بجلی چوری پکڑی تھی وہ آج کھڈے لائن لگا ہوا ہے جبکہ امیر اللہ شیخ میپکو حکام کی جانب سے دئیے گئے عشائیوں میں شرکت کر رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ نیب اور ایف آئی کے اعلی افسران کی میپکو ریسٹ ہاوس میں چوہدری خالد محمود کی جانب سے دئیے گئے عشائے میں شرکت سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ دونوں محکمے کتنے شفاف انداز میں میپکو کے حوالے سے ملنے والی شکایات پر تحقیقات کرتے ہوں گے۔انہوں نے بتایا کہ کرپشن کے الزامات کا سامنا کرنے والے محکموں اور شخصیات اور اس سلسلے میں تحقیقات کرنے اور کاروائی کرنے کے اختیار کرنے والے محکموں کے افسران اور ملازمین کے گٹھ جوڑ کو ختم کئے بغیر پاکستان میں کرپشن اور بدعنوانی جیسے ناسور کا خاتمہ ممکن نہیں ہے عوامی اور شہری حلقوں نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری سے صورتحال کا جائزہ لیکر گٹھ جوڑ کے حوالے سے تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس ڈنر کا مقصد چیف انجینئر پلاننگ اینڈ انجینئرنگ چوہدری خالد محمود کی جس کے پاس جنرل منیجر ٹیکنیکل کا اضافی چارج بھی ہے کی جانب سے سی ای او میپکو جام گل محمد زاہد کو دباو میں رکھنا ہے کیونکہ جام گل محمد زاہد ایک کمزور آدمی ہے اور باوجود اس کے کہ چوہدری خالد محمود نے جام گل محمد زاہد کے سی ای او میپکو تعینات ہونے کی مخالفت کی تھی جام گل محمد زاہد اسے جنرل منیجر ٹیکنیکل جیسا اہم عہدہ دینے پر مجبور ہو گیا جس کی بنیادی وجہ چوہدری خالد محمود کا ملک کی ایک اہم عسکری عہدے پر تعینات شخصیت کا قریبی عزیز ہونا اور اس کے نتیجے میں نیب اور ایف آئی اے جیسے مختلف محکموں کے سربراہوں سے تعلقات ہونا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چوہدری خالد محمود اپنے قریبی عزیز کی پوزیشن کو بھرپور طریقے سے کیش کرا رہا ہے اور یہ ڈنر بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھا۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں