ریفرنڈم میں بھرپور حصہ لیں گے، مخالفین کا پروپیگنڈہ بوکھلاہٹ کا ثبوت(سربراہ لیبر یونین امان اللہ)
اسلام آباد (سپیشل رپورٹر) کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) لیبر یونین امان اللہ خان گروپ کے سربراہ امان اللہ خان کا کہنا ہے کہ سی ڈی اے مزدور یونین کے سربراہ چوہدری یاسین میں اگر رتی بھر غیرت بھی ہے تو وہ الیکشن نہ لڑے روزنامہ بیٹھک سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے لیبر یونین کے سربراہ امان اللہ خان کا کہنا تھا کہ اس بات میں کوئی حقیقت نہیں ہے کہ ان کا گروپ ریفرینڈم کے لئے تیار نہیں ہے اور الیکشن نہیں لڑنے جا رہا۔ان کا کہنا تھا کہ بطور یونین سربراہ ان کا بنیادی کام ووٹرز تک اپنا پیغام پہنچانا ہے وہ روزانہ کی بنیاد پر پچھلت چار ماہ سے اپنے ووٹرز اور سپوٹرز کو ملنے کے لئے صبح چھ بجے نکلتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ وہ باقاعدگی سے سب سے پہلے وہ شعبہ سینیٹیشن کا رخ کرتے ہیں وہاں شعبہ انوائرمنٹ، شعبہ مینٹیننس اور شعبہ واٹر سپلائی جاتے ہیں جہاں وہ اپنے ووٹرز اور سپورٹرز سے ملتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس بیچ کچھ عرصے کے لئے ان کی روٹین متاثر ہوئی ۔
جس کی وجہ ان کی بیماری اور عمرے کے لئے سعودی عرب جانا تھا تاہم ان کی غیر موجودگی میں ان کے گروپ کے دیگر عہیداداران اپنا کام کرتے رہے جبکہ اب وہ خود باقاعدگی سے ووٹرز سے رابطے میں رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے گروپ کے حوالے سے یہ پروپگنڈا کہ وہ الیکشن نہیں لڑ رہے ان کے مخالفین کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے کیونکہ ان کا ووٹر ابھی بھی ان کے ساتھ جڑا ہوا ہے اور روزانہ کی بیناد پر مخالف یونینز کے لوگ ان کے گروپ میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا چوہدری یاسین گروپ گزشتہ پندرہ سالوں سے سی بی اے ہے لیکن انہوں نے ورکرز اور مزدوروں کے لئے کچھ نہیں کیا جس کی وجہ سے ورکرز چوہدری یاسین گروپ چھوڑ چکا ہے اور باقی صرف مفاد پرست عناصر اس کے ساتھ رہ گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خاموش ووٹرز کی ایک بہت بڑی تعداد ان کے ساتھ ہے اور ریفرینڈم کے روز وہ بڑی لیڈ سے جیتیں گے ان کا کہنا تھا کہ پرانے ساتھیوں کے ساتھ ساتھ نئے دوستوں کا ساتھ اور حمایت بھی ان کو حاصل ہے ان کا کہنا تھا کہ ان کو فخر ہے کہ انہوں نے بطور سی بی اے اپنے تین سالہ دور میں چوہدری یاسین کے پندرہ سالہ دور سے زیادہ کام کیا ہے بلکہ سی ڈی اے کے پچاس سالہ تمام ادوار میں ان کا دور سب سے بہتر دور تھا۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پچھلی دفعہ الیکشن اس لئے نہیں لڑا تھا کہ انہوں نے یہ اعلان کیا تھا کہ اگر وہ ملازمین کو پلاٹ نہ دلوا سکے تو وہ ووٹ نہیں مانگیں گے اور اپنی زبان کا بھرم رکھتے ہوئے انہوں نے الیکشن نہیں لڑا باوجود اس کے کہ وہ باسٹھ سو اکانوے پلاٹ منظور کروا چکے تھے ان کا کہنا تھا کہ پلاٹون کی منظوری کے خلاف چوہدری یاسین کے داماد چوہدری مدثر سمیت اٹھارہ لوگوں نے عدالتوں سے حکم امتناعی حاصل کر لیا تھا جسکی وجہ سے ان کی تمام محنت اکارت گئی اور چونکہ پلاٹ میں روکاوٹ آ گئی تھی اس لئے انہوں نے ووٹ نہیں مانگا اور الیکشن نہیں لڑا۔ان کا کہنا تھا کہ چوہدری یاسین نے بھی ووٹرز کو یقین دلایا تھا کہ منتخب ہونے کے ایک ہفتے کے اندر وہ پلاٹ دلوا دے گا ۔
مگر آج چالیس ماہ گزرنے کے باوجود وہ ورکرز کو پلاٹ دلوانے میں ناکام رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ چوہدری یاسین کی نالائقی کی وجہ سے پلاٹوں کا معاملہ اس وقت بگڑ گیا جب سی ڈی اے انتظامیہ کی بجائے چوہدری یاسین کی سی بی اے نے سمری بنا کر وفاقی کابینہ کو بھیج دی جس پر عبوری وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی کابینہ نے فیصلہ دیا کہ ملازمین کو پلاٹ نہیں دئیے جائیں گے بلکہ فلیٹس دئیے جائیں گے جس سے پلاٹون کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر چوہدری یاسین میں غیرت ہےتو غیرت کا تقاضہ ہے جیسے پلاٹوں کے حوالے سے اپنی بات پوری نہ کر سکنے کے سبب انہوں نے پچھلا الیکشن لڑنے سے انکار کر دیا تھا چوہدری یاسین کو بھی چاہیے کہ وہ یہ الیکشن نہ لڑے۔
ان کا کہنا تھا کہ چوہدری یاسین کی کوئی سیاسی وابستگی نہیں ہے اگر اس کی کسی سیاسی جماعت کے ساتھ وابستگی ہے وہ بتائے کہ اس کا کس سیاسی جماعت سے تعلق ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب سے انہوں نے ہوش سنبھالا ہے وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ منسلک ہیں وہ پیپلز پارٹی لیبر ونگ راولپنڈی ڈویژن کے صدر ہیں پیپلز پارٹی لیبر ونگ پنجاب کے قائم مقام صدر رہے ہیں اور پیپلز لیبر فیڈریشن کے وائس چیئرمین ہیں۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں