نشتر ایڈز پھیلائو معاملہ :پولیس کی نجی ہسپتالوں ،لیبارٹریز ،ڈاکٹر سے لاکھوں کی ڈیلیں

“ملتان پولیس کرپشن ایڈز تفتیش کے دوران: نجی ہسپتالوں سے لاکھوں کی ڈیلیں”

ملتان (کرائم رپورٹر) وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کا نشتر ایڈز پھیلائو معاملہ بھی ملتان پولیس کے لیے کمائی کا زریعہ بنا رہا، پرائیویٹ ہسپتالوں سمیت نجی لیبارٹریز سے لاکھوں بٹورنے کا انکشاف ہوا ہے، سابق ایس ایچ او ڈاکٹر کو بلیک کرکے بیس لاکھ مروڑ گیا، لیبارٹریز کے مالکان سے بھی لاکھوں کی ڈیلیں کی گئیں افسران کی مبینہ خاموشی نے بھی کئیں سوالات کو جنم دیدیا ہے باوثوق زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ دو ماہ قبل وزیر اعلی پنجاب نے نشتر ہسپتال کے دورہ کے دوران ایڈز پھلینے کی مکمل انکوائری کی زمہ داری ملتان پولیس کے سربراہ صادق علی ڈوگر کو سونپ دی جس کے بعد ایس ایس پی آپریشنز ملتان کامران عامر خان نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کے ہمراہ ایس ایچ او صدر ملتان صفدر بھٹی سمیت متعدد ایس ایچ اوز کی ٹیم بنائی گئیں۔
جنہوں بڑی ہی باریک بینی سے تفتیش کا آغاز کیا گیا دوران تفتیش انکشاف ہوا ہے کہ نشتر ہسپتال کے عملہ نے متعدد نجی لیبارٹریز اور چند پرائیویٹ ہسپتالوں سے ٹیسٹ کروائے جس کے ملتان پولیس کے نچلے عملے نے تفتیش کے بہانے لیب مالکان اور ہسپتال کے ڈاکٹروں کو بلیک میل کرکے لاکھوں روپے وصول کرکے انہیں کلین چٹ دی ہے باوثوق زرائع اے معلوم ہوا ہے کہ نشتر ہسپتال کے بالمقابل واقع ایک پرائیویٹ ہسپتال کے ڈاکٹر سے سابق ایس ایچ او صدر نے دوران تفتیش اسکا ذاتی موبائل اپنی تحویل میں لیا ۔
تو ڈاکٹر کی جان ہی نکل گئی موبائل کا لاک کھلواتے کھلواتے معاملہ دس لاکھ تک جاپہنچا ایس ایچ او نے زبردستی موبائل ان لاک کرایا تو اس میں فحش مواد پر مبنی نازیبا ویڈیو زبرآمد ہوئیں جو ہسپتال کی فیمل ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف سے متعلق تھیں ۔ جس کے بعد دس لاکھ سے شروع ہونے والی ڈیل بیس لاکھ تک جاپہنچی متعلقہ ایس ایچ او نے مبینہ طور پر بیس لاکھ وصول کرتے ہوئےناصرف ڈاکٹر کی جان بخشی کی بلکہ اسے ایڈز کی تفتیش میں بھی بیگناہ قرار دیدیا زرائع کا مزید کہنا ہے کہ نشتر ایڈز تفتیش ملتان کے متعدد پولیس افسران کے وارے نیارے کرچکی ہے ۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں