جامعہ زکریا ہوسٹلزکے میس میں ہیوی الیکٹرک اشیاء کااستعمال ،بجلی بل ساڑھے 4 کروڑ سے متجاوز

جامعہ زکریا بجلی کا بل: 4 کروڑ سے تجاوز، ہوسٹلوں میں بے دریغ استعمال

ملتان ( خصوصی رپورٹر) جامعہ زکریا کے ہوسٹلوں میں قائم میس میں 5 ہزار واٹ کے کوکنگ چولہوں ،الیکٹرک ہیٹرز او ر الیکٹرک گیزر ز کا بے دریغ استعمال ،دسمبر کے سرد مہینے میں بجلی کا بل ساڑھے 4 کروڑ سے تجاوز کرگیا ،گرلز و بوائز ہوسٹلوں میں میس کے نام پر سائیڈ بزنس کرنے والے وارڈن،سپریٹنڈنٹ کمائی میں مصروف ،مالی مشکلات کا شکار جامعہ میں گیس کنکشن کٹنے کے بعد بجلی منقطع ہونے کے امکانات بڑھنے لگے ۔وائس چانسلر سمیت انتظامی افسران سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔
،جامعہ میں الیکڑک ہیٹر چلانے پر پابندی عائد کردی گئی ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جامعہ زکریا کے ہوسٹلوں میں وارڈنز ،سپریٹنڈنٹس و دیگر عملہ کے میس مینجمنٹ کی آڑ میں ہونے والے سائیڈ بزنس کے نتیجہ میں جامعہ کا بجلی کا بل موسم سرما کے مہینے میں ساڑھے 4 کروڑ سے متجاوز کرگیا ہے جس کے باعث وائس چانسلر اور انتظامیہ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دسمبر کے مہینے میں موسم سرما کی چھٹیوں کے باعث ڈیپارٹمنٹس بھی بند تھے لیکن دوسری جانب لگزثری سہولیات کے باعث ہوسٹل میں مقیم طلبا و طالبات نے گھروں کو جانے سے انکار کردیا تھا اور بہت کم تعداد میں طلبا چھٹیاں گزارنے گھروں کو گئے تاہم دوسری جانب چیئرمین ہال کونسل پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد چھٹیوں کے دوران ہوسٹل بند کرانے میں ناکام رہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سردی کے موسم میں لکڑی کا ریٹ زیادہ ہونے سے ہوسٹلوں میں میس کے نام پر سائیڈبزنس کرنے والے واڈنز ،سپریٹنڈنٹس سمیت دیگر عملہ نے کھانا بنانے کیلئے ہوسٹلوں میں 5 ہزار واٹ کے الیکڑک چولہے استعما ل کئے اس کے ساتھ ساتھ کمروں میں الیکڑک ہیٹر اور الیکٹرک گیز ر کابھی بے دریغ استعمال کیا گیاجس کے باعث بجلی کااستعمال بڑھنے سے یونیورسٹی کو میپکو کی جانب سے ساڑھے 4 کروڑ روپے سے زائد کا بجلی بل موصول ہوا ہے ۔
جس کے باعث انتظامیہ سر پکڑ کر بیٹھ گئی ہے ۔چھٹیوں کے دوران بجلی کا استعمال بڑھنے پر وائس چانسلر کی جانب سے 12 جنوری کو چھٹی کے روز ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس میں بجلی کے بڑھتے ہوئے استعمال کا ون پوائنٹ ایجنڈا زیر بحث لایا گیا۔بعدازاں وائس چانسلر کے حکم پر بذریعہ ای میل جامعہ زکریا کے تدریسی و انتظامی شعبوں میں 13 جنوری سے الیکٹرک ہیٹرز کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ تدریسی و انتظامی شعبوں میں بجلی کے میٹر لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تاہم دوسری جانب ہوسٹلوں میں بجلی کے چولہوں ،الیکٹرک ہیڑز اور گیزر ز کا استعمال بدستور جاری ہے اس ضمن میں جامعہ کے سنجیدہ تدریسی و انتظامی حلقوں نے وائس چانسلر زبیر اقبا ل غوری سے مذکورہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں