“کنٹونمنٹ بورڈ ملتان: بل بورڈ لگانے اور درخت کے کاٹنے کا تنازعہ”
ملتان ( بیٹھک انوسٹی گیشن سیل) سٹی پولیس آفیسر ملتان صادق علی ڈوگر کی سرکاری رہائش گاہ پریل بورڈ لگانے کا معاملہ، نیا رخ اختیار کر گیا، کنٹونمنٹ بورڈ ملتان نے بورڈ لگانے کے لئے این اوسی جاری کرنے کی تردید کر دی، کینٹ بورڈ حکام نے دعوی کیا ہے کہ بورڈ لگانے کے لئے سرے سے اجازت نامہ طلب ہی نہیں کیا گیا۔ روز نامہ بیٹھک سے گفتگو کرتے ہوئے اسٹنٹ سیکرٹری کنٹونمنٹ بورڈ ملتان فیصل جدون کا کہنا ہے کہ اگر چہ درخت کے کاٹنے اور بل بورڈ لگائے جانے کا معاملہ ان کی اور کنٹونمنٹ ایگزیکٹو آفیسر سردار عاطف سلطان کی تعیناتی سے پہلے کا ہے تاہم جیسے ہی یہ معاملہ ان کے علم میں آیا تو انہوں نے بل بورڈ کے سکائی چارجز کی ادائیگی کے لئے متعلقہ ذمہ داران کو مراسلہ لکھ دیا جبکہ درخت سے متعلق معلوم ہوا کہ وہ سوکھا ہونے کی وجہ سے خطر ناک ہوگیا تھا جس کی وجہ سے اسے کاٹ دیا گیا، کینٹ بورڈ کے ذرائع کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ انتظامیہ کو بل بورڈ کی تنصیب کےحوالے سے نہ تو اطلاع فراہم کی گئی اور نہ ہی کوئی منظوری لی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی بل بورڈ کی تنصیب کا عمل مکمل ہوا تو گھنا، سر سبز تناور درخت جس کے نیچے نہ صرف ایس پی چوک پر ڈیوٹی کرنے والے ٹریفک وارڈن اور شہری گرمی اور بارش سے بچنے کے لئے کھڑے ہوتے تھے بلکہ یہ درخت بے شمار پرندوں کا مسکن بھی تھا ایک گمبھیر مسئلہ کے طور پر سامنے آن کھڑا ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مسلئے کا حل یہ نکالا گیا کہ چونکہ درخت سی پی او ہاؤس کی حدود سے باہر واقع تھا اس لئے اسے کاٹا جانا ممکن نہیں تھا اس لئے اس درخت کی جڑوں کی گہرائی میں پہلے مخصوص کیمکل ڈالا گیا ۔
جس سے درخت سوکھ گیا جس کے بعد سوکھے درخت کو شہریوں کے لئے خطر ناک ہونے کا جواز بنا کر کنٹونمنٹ بورڈ انتظامیہ کے تعاون سے راستہ سے ہٹا دیا گیا، ان کہنا تھا کہ درخت والی جگہ سے اب بھی مٹی کا تجزیہ کر کے کیمکل کے استعمال کی تصدیق کی جاسکتی ہے ذرائع کا کہنا تھا کہ کینٹ بورڈ کی حدود میں اچانک ایک تنا آور، مضبوط اورسرسبز درخت سوکھ جاتا ہے تو اس کو بچانے کے لیے کینٹ بورڈ کے شعبہ باغات کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے جاتے یہ بھی ایک سوالیہ نشان ہے ان کا کہنا تھا کہ ایسا بھی ممکن نہیں ہے کہ ایس پی چوک جیسے اہم چوک ہر بورڈ لگ رہا ہو تو کینٹ بورڈ کو اس کا پتہ چلے کیونکہ بورڈ ایک دن میں نہیں لگ جاتا اس لئے کینٹ بورڈ کے حکام کی یہ بات نہیں مانی جاسکتی کہ بورڈ لگنے کا ان کو پی نہیں چل سکا۔
ان کا کہنا تھا کہ چونکہ بورڈ کینٹ بورڈ حکام کو اعتماد میں لیکر لگایا گیا تھا اس لئے اس بورڈ کو اتارنے کی بجائے کینٹ بورڈ حکام نے سکائی چارجز کا نوٹس بنا کر رکھ لیا ہے تاکہ ریکارڈ کی حد تک خانہ پری پوری کی جا سکے لیکن اس حوالے سے سی پی او کوکی قسم کا نوٹیں نہیں بھیجا گیا۔ ان کا کہنا تھا اگر اس بات کو مان بھی لیا جائے کہ کوئی نوٹیں سی پی او کو بھیجا گیا تب بھی عام لوگوں کے ساتھ ایسا نہیں ہوتا کہ ان کو بورڈ بغیر اجازت لگانے دیا جائے ان کا کہنا تھا کہ بغیر اجازت لگنے والے بورڈ کو بغیر کسی تاخیر کے کینٹ بورڈ کا عملہ نہ دیا۔”اپنے قبضے میں لے لیتا ہے اور اس کو اپنی استعمال میں بھی لے آتا ہے۔ اس سلسلہ میں درخت کو کاٹنے اور بل بورڈ کی تنصیب سے متعلق منظوری لئے جانے یا نہ لئے جانے بارے موقف کے حصول کے لئے کنٹونمنٹ ایگزیٹو آفیسر سردار عاطف سلطان سے رابطہ کی متعدد بار کوشش کی گئی ان کے لئے بذریعہ واٹس ایپ پیغام بھی چھورا گیا تاہم انہوں نے نہ تو کال اٹینڈ کی اور نہ ہی واٹس ایپ پیغام کا کوئی جواب دیا دوسری جانب ترجمان ضلع پولیس نے بھی موقف کے لئے رابطہ کرنے پر خاموش رہنے کو ہی ترجیح دی۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں