بی زیڈ یو کے کاریگروں نے گاڑیوں کی مرمت کے نام پر فرضی بل بنوا لئے

بہاالدین زکریا یونیورسٹی: گاڑیوں کی مرمت کے نام پر فرضی بلز کے ذریعے پیسے نکالے گئے

ملتان(نمائندہ خصوصی)بہاالدین زکریا یونیورسٹی کے کاریگروںنے گاڑیوں کی مرمت کے نام پر فرضی کام کےبل کلیئرکراتے ہوئےپیپرارولزبس کے ٹائروں تلے روند ڈالے۔پانچ گاڑیوںکی مرمت کے نام پر 17لاکھ 37 ہزارروپے کھرے کر لئے۔بیٹھک کوموصول دستاویز کے مطابق گاڑیوں کی مرمت کے نام کے سلسلہ میںصرف ایک کمپنی کانام ٹیڈرزمیں شامل کیاجاسکاہے۔عزیزانٹرپرائززکمپنی یونیورسٹی کے ریذیڈنٹ آڈیٹر(آر اے) ظفر بلوچ کی بتائی گئی ہے ۔پیپرارولزکے مطابق ٹینڈرزپراسیس میں اگر ایک کمپنی شامل ہوتوٹینڈرزکاعمل دوبارہ کیاجاتاہے۔
لیکن جامعہ کے افسروں کو عزیزکمپنی عزیزانٹرپرائززکے اکیلے شامل ہونے کے باوجود قواعد پر عمل درآمد نہیں کیاگیا۔رولزکے مطابق گاڑیوں کی مرمت کے دروان تبدیل ہونے والےسامان کو جامعہ کے سٹور میں جمع کرایاجاتاہے لیکن 5گاڑیوں کی مرمت کے دوران سامان سٹور میں جمع نہیں کرایاگیا۔
ٹرانسپورٹ افسر مجاہد عباس پر الزام عائد کیاگیاہے آر اے ظفر بلوچ اور مجاہد عباس کی ملی بھگت سے بیشتر کام فرضی کرائے گئے ہیں۔گاڑی نمبرایم این او2054 کی گیس کٹ اور آئل پمپ سمیت کام کے نام پر 8لاکھ 41500روپے نکلوائے گئے ہیں۔گاڑی نمبر ایم این او2054 کے کام کا جوبل نکلوایاگیاہے جنرل بس سٹینڈکی ورکشاپس میں وہی کام 3لاکھ57ہزار روپے میں ہورہاہے۔اسی طرح گاڑی نمبرایم این ایل 4370کی ہیڈ لائیٹس اور وائیپرسیٹ کے لئے 2لاکھ 63340روپے کے بل کلیئرکرائے گئے ہیں۔
شہر بھر کی مارکیٹ اور ورکشاپ سےیہ کام پارٹس سمیت 96ہزارروپے میں کرایاجاسکاہے۔گاڑی نمبر ایم ایل ایل کے ریڈی ایٹرکی مرمت ایک لاکھ 4ہزار روپے کے بل نکلوایاگیاہے۔ ایسی گاڑی کے ریڈی ایٹر پر مزدوری سمیت 61ہزارروپے کےاخراجات آتے ہیں۔بیٹھک نے اس سلسلہ میں جنرل بس سٹینڈپر واقع ورکشاپس اور کام کرنے والے مکینکس (مستریوں)سے بات کی ہے کہ جنہوں نے ان کام کی یہ قیمت بہت زیادہ بتائی ہے۔گاڑی نمبر ایم ایل ایم 5677فرش کی مرمت اور کچھ حصے پر گائی گئی لوئے کی شیٹ کے نام پر 3 لاکھ 41500 روپے کے بل نکلوائے گئے ہیں۔ گاڑی نمبر ایم این ایس 1716کی مرمت کے کام کے نام پر ایک لاکھ 86ہزار روپے کے بل کی رقم نکلوائی گئی ہے۔
جبکہ ایساکام مارکیٹ سے 74ہزارروپے میں کرایاجاسکتاہے۔شعبہ ٹرانسپورٹ کے ایک سینئر اہلکار نے بیٹھک کو بل کی کاپی اور دستاویزات نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر فراہم کئے اور بتایاکہ بیشتر کام فرضی ہوئے ہیں۔ گاڑیوں کے موبائل اور ڈیزل چوری میں بھی ایک گروپ ملوث ہے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں