وائس چانسلر زبیر اقبال غوری کا بڑا فیصلہ: رجسٹرار علیم خان کی توسیع مسترد
ملتان(خصوصی رپورٹر) جامعہ زکریا کوگدھ کی طرح نوچنے والوں کے خواب چکنا چور،کھیت اجاڑنے کے لئے چھوڑے گئے گیدڑوں کوبھی نکال باہر کرنے کافیصلہ کرلیاگیاہے۔وائس چانسلر بہاالدین زکریایونیورسٹی زبیراقبال غوری نے انسٹیٹیوٹ آف اپلائیڈ بیالوجی کے علیم خان کی رجسٹرار کے عہدےپررہنے کے لئے توسیع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ایڈیشنل رجسٹرار اعجاز احمد کو رجسٹرار کااضافی چارج دے دیاہے۔اعجاز احمد اضافی چارج پر بننے والے آخری رجسٹرار ہونگے۔ان کے بعد مستقل رجسٹرار تعینات کیاجائے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اعجاز احمد آج رجسٹرار کے عہدے کاچارج سنبھالیں گے ۔ وائس چانسلر زبیر اقبا ل غوری نے اپنی تعیناتی کے فوراً بعد اکیڈمک کیڈرسے زوالوجی کےعلیم خان کو 3 ماہ کیلئے رجسٹرار کے عہدے کا اضافی چارج تفویض کیا تھا جس کی مدت گزشتہ روز 31 دسمبر کو پوری ہوگئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علیم خان کی جانب سے مزید توسیع کی کوششیں جاری تھیں جبکہ اکیڈمک سٹاف کے امان اللہ گجر ،مقرب اکبر ،طاہر محمود ،حسن بچہ اور جاوید سلیانہ بھی رجسٹرار شپ حاصل کرنے کیلئے لابنگ کررہے تھے تاہم آفیسرز ایسویسی ایشن کی جانب سے وائس چانسلر کو سینئر افسران جن میں ڈائریکٹر اسٹیٹ و ایڈیشنل رجسٹرار کامران تصدق ،ایڈیشنل رجسٹرا ر اعجاز احمد اور ایڈیشنل رجسٹرا ر صفد ر عباس لنگاہ میں سے کسی ایک کو میرٹ کے مطابق رجسٹرار تعینات کرنے کی تجویزدی گئی تھی جس پر وائس چانسلر کی جانب سے رجسٹرار شپ کیلئے اعجاز احمد کے نام کا قرعہ نکلا ہے جسے یونیورسٹی حلقوں نے خوش آئند قرار دیا ہے۔علیم خان نے یونیورسٹی ملازمین کاایک گروپ بنایاتھا جو ہمیشہ الیکشن ہارنے کی منفرد پہچان رکھتا ہے اور اسی گروپ سے ایک اہلکار شاہد ریاض موتھا کوشعبہ کاؤنٹس میں تعینات کیاجہاں سے شاہد ریاض موتھا کو بوگس بلوں پر ادائیگیوں میں کرپشن ثابت ہونے پر نکالاگیاتھا۔
شاہد ریاض موتھا کے والد ریاض بسمل بھی ابوبکر ہال میں طویل عرصہ تعینات رہنے کے بعد ریٹائرڈ چکے ہیں اور اپنی عجیب مسکراہٹ سے مشہور ہیں اور اسی مسکراہٹ کے صدقے شاہد ریاض موتھا کی تعنیاتی بھی میرٹ پر ہوئی تھی۔شاہدریاض موتھا پھر علیم خان کے بنائے گئے گروپ کاسرپنچ بن گیا۔بتایاگیاہے کہ علیم خان نے کبھی الیکشن نہ جیت سکنے والے شاہدریاض موتھا کے ساتھ اس کے دوسرے ساتھیوں کوبھی ان کے من پسند شعبوں کی پرکشش سیٹوں پر تعیناتی اپنے رجسٹرار شپ کے دوران ہی کی ہے۔
شعبہ ٹرانسپورٹ بھی علیم خان کی طرف سے کی گئی اتھل پتھل کا شکار ہوکر مسائل میں گھر چکاہے۔ بتایاگیاہے کہ علیم خان کی تین ماہ کی تعیناتی سے ملازمین میں بھی شگونیاں بڑھی ہیں اور وائس چانسلر زبیر اقبال غوری علیم خان کے مشوروں پر عمل کرنے کی وجہ سے متعدد امور میں متنازعہ ہوئے ہیں۔
ذمہ دار ذرائع نے بڑے وثوق سے بیٹھک کوبتایاہے کہ وائس چانسلر زبیراقبال غوری نے ایک نجی محفل میں برملا اعتراف کیاہے کہ گدھوں پر تحقیق کرنے والے علیم خان کو رجسٹرار بنانے کا فیصلہ غلط ہواہے۔انہوں نے اسی پشیمانی پر علیم خان کو مزید توسیع دینے سے انکار کردیاہے۔ذرائع مطابق علیم خان نے رجسٹرار کے عہدے کے دوران جو تبادلے کئے ہیں ان کابھی نئے سرے سے جائزہ لیاجائے گا۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں