“جعلی ایل ایل بی ڈگریاں جامعہ زکریا: انکشافات کا سلسلہ جاری”
ملتان(خصوصی رپورٹر) جامعہ زکریا کے شعبہ کنٹرولر امتحانات سے ایل ایل بی کی جعلی ڈگریوں کے اجرابارےحیران کن انکشافات کا سلسلہ جاری ہے ،سابق وائس چانسلر منصور اکبر کنڈی کے دور میں لاہور سب کیمپس کے سابق ا سسٹنٹ رجسٹرارعثمان چوہدری نے لاہور اور فصلاتی نظام تعلیم لیہ سب کیمپس سے 70 سے زائد ایل ایل بی کی جعلی ڈگریاں جاری کرائیں۔
اور مذکورہ سلسلہ 2016سے 2020تک رو ز وشور سے جاری رہا۔اس ضمن میں جامعہ زکریا میں حالیہ سینڈیکٹ اجلاس میں ایل ایل بی کی جعلی ڈگریوں کی منسوخی کے بعد دوران چھان بین حیران کن انکشافات کا سلسلہ جاری ہے ۔
ذرائع کے مطابق سابق وائس چانسلر منصور اکبر کنڈی کے دور میں 3سالہ ایل ایل بی پروگرام کے تحت فاصلاتی نظام تعیلم کے تحت سب کیمپس لیہ اور سب کیمپس لاہور سے فرضی انرولمنٹ اور رزلٹ کارڈ کے زریعے کنٹرولر آفس کے زریعے ایل ایل بی کی مبینہ طور پر جعلی ڈگریاں جاری کی گئیں ۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ جامعہ زکریا لاہور سب کیمپس کے سابق اسسٹنٹ رجسٹرار عثمان چوہدری نے لاہور کیمپس اور لیہ سب کیمپس کے نام پر فرضی انرولمنٹ اور رزلٹ کارڈ کے زریعے ڈگریاں جاری کرائیں اور مذکورہ سلسلہ کورونا وبا کے دوران زور وشور سے جاری رہا کیونکہ ایل ایل بی کی ڈگری کا ریٹ سب سے زیادہ تھا ۔
ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بیٹھک کو بتایا کہ فی ڈگری 3 لاکھ روپے تک فروخت کی گئی جس میں سابق رجسٹرار عثمان چوہدری کی مبینہ فرنٹ مین نرمین شیخ پیش پیش تھیں جو ڈگریاں لے کر جاتی رہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سینڈیکیٹ ممبران کی ہدایت پر جعلی ڈگریوں کے معاملے کی چھان بین کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے۔
جس میں مزید انکشافات متوقع ہیں تاہم دوسری جانب رجسٹرار جامعہ زکریا اعجاز احمد نے بیٹھک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائس چانسلر خود اس معاملے کی چھان بین کی سربراہی کررہے ہیں انکوائری مکمل ہونے پر ذمہ داران کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں