“جامعہ زکریا میں کرپشن کا انکشاف: ٹرانسپورٹ افسران کے خلاف سخت کارروائی”
ملتان(نمائندہ خصوصی)جامعہ زکریاکے شعبہ ٹرانسپورٹ میں کرپشن کا پہیہ نہ رک سکا۔بدانتظامی کی وجہ سے کنڈیکٹرزافسربن بیٹھے۔روزنامہ بیٹھک کی نشاندہی پرکاریگروں کےساتھ ملکر گاڑیوں کی مرمت کے نام پر فرضی بل بنانے سمیت کرپشن میں ملوث ٹرانسپورٹ افسر مجاہد حسین سے ریکوری کی بجائے عہدے سے ہٹاکرپوترکردیاگیا۔شعبہ مکینکل کےمحمد اکرم کونیا ٹرانسپورٹ افسر بنادیاگیا۔
ٹرانسپورٹ ٹرانسپورٹ افسرمجاہد عباس کو عہدے سے ہٹاکر جامعہ زکریا میں سیاسی بنیادوں پر بھرتی ہونے والے دوکنڈیکٹرزافسروں کی سہولت کاری کرتے ہوئے خود ساختہ افسر بن بیٹھے۔بس کنڈکٹر بھرتی ہونے والے 17سال سے بس میں نہیں بیٹھے۔ٹرانسپورٹ افسروں کی تبدیلی بھی سعید لوٹھڑ اور کامران مرزاسے ڈیوٹی پر نہ کراسکی۔
باخبر ذرائع کے مطابق سعید احمد لوٹھڑ سابق وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی سفارش پر کنڈیکٹر بھرتی ہوااور کامران مرزامسلم لیگ ن کےایک رہنما کی سفارش پر بھرتی ہوا۔بتایاگیاہے کہ سعید لوٹھڑ شعبہ ٹرانسپورٹ میں بیٹھ کر گاڑیوں کی لاگ بک اور جعلی ووچر زکی تیاری کاکام کرنے لگاہے۔کئی سال سےاپنی ڈیوٹی پر نہیں آیا اور افسروں کی سہولت کاری کی وجہ سے خود ساختہ افسر بناہواہے۔ کنڈیکٹر کامران مرزا مختلف ورکشاپس کی تلاش میں رہتا ہے جہاں سے فرضی کوٹیشنزاورگاڑیوں کی فرضی مرمت کےبلوں کی تیاری میں رہتاہے۔
نئے ٹرانسپورٹ افسر محمد اکرم کے لئے دونوں کنڈیکٹرزکوان کی اپنی ڈیوٹی پر لانا ایک چیلنج ہے۔عہدے سے ہٹائے گئے ٹرانسپورٹ افسر مجاہد حسین نے پیپرا رولز بسوں کے ٹائروں تلے روند ڈالے۔مجاہد حسین نے پانچ گاڑیوں کی مرمت کے نام پر 17 لاکھ 37ہزار روپے کے فرضی بل کلیئر کرائے تھے۔عہدے سے ہٹائے گئے۔
ٹرانسپورٹ افسر مجاہد حسین نے جس کمپنی کے بل بنوائے وہ یونیورسٹی کے ریذیڈنٹ آڈیٹر (آر ) ظفر عباس کی بتائی گئی ہے۔روزنامہ بیٹھک نے اپنی 31جنوری کی اشاعت میں جامعہ زکریا کے شعبہ ٹرانسپورٹ کی کرپشن کی خبرتفصیل سے شائع کی تھی۔یونیورسٹی شعبہ رجسٹرار کے ایک افسر نے بتایاکہ مجاہد حسین سے ریکوری کی جائے تاکہ آئندہ شعبہ ٹرانسپورٹ میں کرپشن کے پہیہ کو بریک لگائی جاسکے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں