تجاوزات خاتمہ،سرکاری اراضی واگزار کرانیکی مہم بدعنوان مافیا کی عیاشی کا ذریعہ بن گئی

“سرکاری رقبہ واگزار کروانے کی مہم: ملتان میں زمینوں پر قابض مافیا کی کہانی”

ملتان(وقائع نگار)وزیراعلی پنجاب کی طرف سے سرکاری اراضی واگزار کروانے اور تجاوزات کے خاتمہ کے احکامات کی مہم بدعنوان مافیا کی عیاشی کا زریعہ بن گئی دیہی و وشہری علاقوں کے لوگ جن کاکمشنر،ڈپٹی کمشنر،اسسسٹنٹ کمشنر، تحیصیلدار،نائب تحصیلدار،قانون گو،پٹواری سے معمولی تعلق بھی ہےغریب اور اثر رسوخ نہ رکھنے والوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے پر کمربستہ ہوگئے کھانا کھلائو،نذرانہ دو اور جس سے عناد ہے اس کا گھر گروا دو،زمین پر کھڑی فصل برباد کروا دو کوئی پوچھنے والا نہیں غریب در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کوئی پرسان حال نہیں۔
زرائع کے مطابق موضع شیرشاہ جوکہ 9ہزار2سوایکڑ سے زائد رقبہ پرمشتمل موضع ہے میں1400سوکنال کے قریب رقبہ صوبائی حکومت کی ملکیت ہے جس پر مختلف افراد قابض ہیں زرائع کے مطابق کھیوٹ نمبر963 اور942 میں بڑا سرکاری رقبہ موجود ہے جن کے نمبر خسران 549،550،551،552،553ہیں چند روز قبل اسسٹنٹ کمشنر صدر،نائب تحصیلدارصدر ندیم قیصر،قانون گو ملک حسنین، حلقہ پٹواری جاوید شاہ علاقہ کے ایک شخص مختیار اور پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ رات11بجے32/34کی کاروائی کے لئےموضع میں پہنچے ۔
جس کے بعد مختیار نامی شخص کی نشاندہی پر اعجاز نامی شخص کی کھیوٹ نمبر781خسرہ نمبر361پر دھاوا بول دیا مجموعی طور پر10کنال رقبہ پر لگی گندم اور سبزہ چارہ کی فصل کو برباد کردیا اس موقع پر اعجاز نامی شخص کی بزرگ والدہ،اہلیہ،اس کی چاچی جوکہ پاک فوج کے شہید جوان غلام عباس کی والدہ ہیں دیگر اہل علاقہ موقع پر پہنچ گئے اور اس ناانصافی پر احتجاج شروع کردیا جس پر نائب تحصیلدار دیگر سرکاری عملہ نے مقامی شخص کے ساتھ ملکر شہید کی والدہ اور دیگر بزرگ خواتین کو دھکے دے کر بھگا دیا۔
بعد ازاں مختیار نامی شخص نےاگلے ہی روز اپنے گھر کےقریب واقع ہوٹل پر تکلف ضیافت کا اہتمام کیا جس کی ویڈیو بنا کر ٹک ٹاک پر بھی شئیر کی گئی ویڈیو میں سرکل انچارج نائب تحصیلدار، قانون گو، حلقہ پٹواری ،منشی،دیگر عملہ ضیافت سے لطف اندوز ہوتے ہوئے واضح نظر آرہے ہیں بتایا جاتا ہے کمال کی بات یہ ہے کہ آپریشن کروانےاور سرکاری مافیا کوضیافت دینے والا شخص خود بہت بڑے سرکاری رقبہ پر قابض ہے مذکورہ شخص اور دیگر قابضین کے خلاف کسی قسم کی کاروائی نہیں کی گئی۔
زرائع کاکہنا ہے کہ اہل علاقہ کی طرف سے اس ظلم اور ناانصافی پر احتجاج کی دھمکی کے بعد سرکل انچارج نائب تحصیلدار نے متاثرہ شخص سے رابطہ کیا اور اس سے کہا کہ غلطی سے آپریشن کے دوران اس کےملکیتی رقبہ پر ہل چل گیا ہے جس پر وہ معذرت خواہ ہے وہ اپنی زمین پر دوبارہ سے کاشتکاری کرسکتا ہےتاہم متاثرہ کے مانگنے کے باوجود بھی سرکل انچارج نے اس سے ملکتی رقبہ کی رپورٹ تاحال جاری نہ کی ہے اس ناانصافی پر اہل علاقہ نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ سرکل انچارج نے ہل چلا کر ملکتی رقبہ کی فصل تو خراب کردی ہے تاہم اب تین روز کے اندر اندر اگر رقبہ ملکیتی ہونے کی رپورٹ جاری نہ کی گئی تو پہلے مرحلہ میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے باہر احتجاجی دھرنا دیں گے ۔
جس کے بعد وزیراعلی ہائوس کے باہر احتجاجی کیمپ لگائیں گے اہل علاقہ نے وزیر اعلی پنجاب سمیت دیگر اعلی حکام سے موضع شیرشاہ ملتان میں1400کنال سرکاری رقبہ واگزار کروانےمتاثرہ کی دادرسی کرنے اور معاملہ کی غیرجانبدرانہ تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ہےاس سلسلہ میں رابطہ کرنے پر سرکل انچارج نائب تحصیلدار ندیم قیصر کا کہنا تھا کہ پٹواری اور قانون گو نے سرکاری رقبہ کی نشاندہی کرنا ہوتی ہے پٹواری اور قانون گو کی نشاندہی پر آپریشن کیا گیا جبکہ جلد ہی دیگر سرکاری رقبہ واگزار کروانے کے لئے بھی آپریشن کیا جائے گا ۔
اس بابت قانون گو ملک حسنین نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ جس نے آپریشن ہوا وہ چھٹی پر تھے تاہم اگلے روز کھانے کی تقریب میں شامل ہوئے تھے اس سلسلہ میں رابطہ کرنے پر حلقہ پٹواری کا کہنا تھا کہ انہوں نے صرف سرکاری رقبہ کی نشاندہی کی تھی ملکیتی رقبہ کی نہیں 32/34کی کاروائی تحصیلیدار کرتا ہے مزید براں میں ٹریکٹر پر نہیں بیٹھا تھا جو میں نے کسی کے ملکیتی رقبہ ہل چلایا ہے

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں