“حکومت نے گندم کی امدادی قیمت ختم کردی: عالمی مالیاتی فنڈ کے معاہدے کا اثر”

“وفاقی حکومت نے گندم کی امدادی قیمت ختم کردی، کسانوں کے لیے نئی سہولتیں”

وفاقی حکومت نے ہر سال کم از کم امدادی قیمت کے روایتی اعلان کو ختم کرتے ہوئے ملکی گندم کی مارکیٹنگ کے نظام میں اپنی مداخلت روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے سیکریٹری نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی غذائی تحفظ کو بتایا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے کے مطابق اس سال گندم کی کم از کم سپورٹ پرائس نہیں ہوگی۔
انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ رواں سال کے لیے کافی گندم دستیاب ہے اور کسی درآمد کی ضرورت نہیں ہوگی، جبکہ صوبوں یا اضلاع کے درمیان گندم کی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہے، حکومت نجی شعبے کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے کہ کسانوں کو کمرشل بینکوں کے ذریعے ذخیرہ کرنے کی سہولیات دستیاب ہوں۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں