تجاوزات مافیا نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو مات دیدی

ملتان میں تجاوزات مافیا کی سرپرستی: شہر کے اہم ترین مقامات پر قبضہ

ملتان (بیٹھک انوسٹیلیشن سیل ) تجاوزات مافیا نے متعلقہ محکموں کے حملے سے ملی بھگت کر کے ملتان میں وزیر اعلی مریم نواز کی ستھرا پنجاب مہم کو بریکیں لگوادیں، میں خانیوال روڈ پر تاریخی عید گاہ کے سامنے واٹر اینڈ سیتھین اتھارٹی (واسا) کی نرسری کے ٹھیکے دار نے جنگلے گرا کر نرسری کی زمین مختلف سٹالز کے لئے کرائے پر دیدی۔
شہری اور عوامی حلقوں نے وزیر اعلی مریم نواز، کمشنر عامر کریم خان اور ڈپٹی کمشنر حمد علی بخاری سے ٹھیکدار خان اور اپنی عملی تیاری سے ادارہ اور اس کے سہولت کاروں کے خلاف قانونی کاروائی اور تجاوزات گرانے کا مطالبہ کر دیا۔ واسا ترجمان کا کہنا ہے کہ تجاوزات جلد گرادی جائیں گی۔
واسا ذرائع کے مطابق فیضان نامی ایک شخص کے نام پر واسا کی اس نرسری کا ٹھیکہ حاصل کرنے کی با قاعدہ منصوبہ بندی کی گئی تھی جس کے پیچھے صحافت کی آڑ میں جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث ایک گردہ کا ہاتھ ہے تاکہ شہر کے مصروف اور معروف کاروباری خانیوال روڈ کی جانب اس نرسری کو کمرشل مقاصد کے لئے استعمال میں لایا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ حقیقت میں نرسری کا ٹھیکہ مقاصد استمعال میں لاتا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ حاصل کرنا ایک بہانہ تھا اور اصل مقصد اسے کمرشل پہلے پہل زمری کا ملکہ حاصل کیا گیا۔
اور بعد ازاں خانیوال روڈ کی جانب مختلف سٹالز بنا کر انہیں کرائے پر دیدیا گیا ہے جہاں سے لاکھوں روپے کرایہ وصول کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مقصد کے لئے نرسری کے گرد خانیوال روڈ کی جانب لوہے کی مضبوط گرل اور دیوار کو نہ صرف توڑ دیا گیا ہے بلکہ گرل کے لئے استعمال ہونے والے سینکڑوں کلو لوہے کو بھی فروخت کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ٹھیکدار کوتحریری طور پر اس بات کا پابند بنایا گیاہے کہ نرسری کی زمین کو صرفی زمری کے مقاصد کے لئے استعمال میںلائے گا ۔
اور اسے کسی دوسرے کمر شل مقصد کے لئے استعمال میں نہیں لائے گا لیکن ٹھیکدار نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے انہوں نے بتایا کہ گرل اور دیوار توڑنے کی پاداش میں ٹھیکدار کے خلاف مقدمے کا اندراج ہونا چاہئے جبکہ معاہدے کی خلاف ورزی پر اس کا معاہدہ منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ ٹوٹی ہوئی دیوار کی تعمیر اور گرل کی تنصیب کروائی جائے ذرائع کے مطابق ایک مخصوص گروہ ملتان شہر میں صحافت کی آڑ میں نہ صرف منشیات فروشوں، مساج سنٹر اور قیمہ خانے چلانے والوں ، قبضہ گیروں، اتائیوں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کو معاوضے کے عوض تحفظ فراہم کر رہا ہے۔
بلکہ صحافت کی آڑ لئے یہ گروہ شہر میں بلیک میلنگ کر کے نہ صرف عام شہریوں کو لوٹنے میں ملوث ہے۔
بلکہ حکومتی ادارے بھی ان کی چیرہ دستیوں سے محفوظ نہیں ہیں یہی وجہ ہے کہ یہ گروہ مختلف محکموں کو بلیک میل کر کے نہ صرف ان سے منتھلیاں وصول کرتا ہے بلکہ چھوٹے موٹے ٹھیکے حاصل کرتا ہے اور شہر کے مختلف حصوں میں پبلک اور اور پرائیوٹ پرائیوٹ ۔ پراپرٹیز پر پارکنگ سٹینڈز قائم دیتا ہے کہ دو ان کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہ کروا کر سرکاری محکموں کے متعلقہ عملے کے مجبور کر لائیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس گروہ کو پولیس کے تھانے لیول پر تعینات افسروں کی بھر پور حمایت حاصل ہوتی ہے۔
جن کی مد سے یہ مخلف قانونی اور یہ غیر قانونی کاروبار کرنے والے افراد کو ٹارگٹ پر کرتے ہیں اور ان سے رقوم اپیٹتے ہیں جبکہ یہ گروہ مختلف ذریعوں سے اعلی افسران کی خوشنودی کی خوشنودی حاصل کرنے میں بھی لگا رہتا ہے اور بعد ازاں کی ان کی مدد سے جھوٹے مقدمات کرواتا کے ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اگرکسی ھانے میں تعینات تعینات کوئی ایس ایچ او یا در اساس بد بودار گردہ کا آلہ کار اور ساجھے دار بنے سے انکار کر دے تو اس تجاوزات مافیا وزیر اعلی مریم نواز سے زیادہ با اثر نکلا، واسا اور سحر ا پنجاب مہم چلانے والے دیگر حکام تجاوزات مافیا کے ہاتھوں بے پس شہر کے مصروف اور اہم ترین خانیوال روڈ پر واسا کی نرسری پر قائم تجاوزات حکام کی نظر میں نہ آسکیں۔
کے خلاف اخبار میں گھٹی مہم چلا کر سوشل میڈیا کے ذریعے اس مہم کو اس قدر پھیلا دیا جاتا ہے کہ وہ ہیں اس کے کیا دیا یا ابا نے بتایا کہ پولیس افسر کھٹنے ایک دیتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گروہ دوسرے اخبارات کی پیشانیاں لگا کر غلیظ پگنڈا کرتا ہے اور جب اس سے پوچھا جاتا ہے کہ انہوں نے یہ حرکت کیوں کی ہے تو سرے سے کر جاتا ہے کہ اس نے یہ کام کیا ہی نہیں ہے انہوں نے بتایا کہ اس گروہ کی کی چیرہ دستیوں کا شکار شہر کے شرقا بھی ہیں جن کے خلاف بازاری زبان استعمال کر کے گھٹیا الزامات لگائے جاتے ہیں اور شرف کہ کر خاموش ہو جاتے ہیں۔
کہ ان کی تو کوئی عزت نہیں گند میں باتھر پھیکے سے مرد بد بو پہلے گی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ گروہ اس قدر خودسر ہو چکاہے کہ اس کے شر کی وجہ سے متعلقہ محلے وزیراعلی مریم نواز کی صاف ستھرا پنجاب مہم جس کے تحت وے میں اتار کاروائیاں جاری ہیں اور بار صوبے میں بلا امتیاز کاروائیاں جاری ہیں اور با اثر صوبے میں بلا امتیاز کاروائیاں جاری ہیں اور با اثر ترین شخصیات کو بھی نہیں بنتا جا رہا اور ہا تھیں کاروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں ان تجاوزات کے خلاف کاروائی کرنے سے گریزاں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ متعلقہ محکموں اور ان کے حملے کو وزیر اعلی کے احکامات کی خلاف ورزی اور اس کے نتیجے میں ہونے والی ممکنہ کاروائی کا اتنا زیادہ خوف نہیں ہے جتنا وہ صحافت کی آڑ میں چھپی ان کالی بھیڑوں سے خوفزدہ ہیں جو ئی سالوں سے صحافت کے اس مقدس بیٹے کو بدنام کر دی ہیں۔
عوامی اور شہری حلقوں نے وزیراعلی مریم نواز کشنر عامر کریم خان اور اپنی کشتر محمدعلی بخاری سے ٹھیکدار اور اس کے متعلقہ محکموں میں موجود سہولت کاروں کے خلاف قانونی کاروائی اور تجاوزات گرانے کا مطالبہ کردیا روز نامہ بیٹھک نے اس سلسلے میں جب ٹھیکدار فیضان کا موقف جانے کے لئے رابطہ کیا تو وہ رابطے میں نہ آ سکے۔
جبکہ اس تر جمان کا کہنا تھا یہ سرا معاملہ متعلقہ افسران کے علم میں ہے جو یہ کہتے ہیں کہ ٹھیکیدار کی جانب سے کی گئی تمام تعمیرات غیر قانونی ہیں کیونکہ نرسری کو کمرشل مقاصد کے لئے استعمال میں نہیں۔ لایا جا سکتا اور اس کی جگہ پر کوئی کاروبار نہیں کیا جا کتا ان کا کہا تا کہ ٹھکیدار کونوٹس جاری کردیا گیا ہے اور جلدی کا روائی مل میں لاکر تجاوزات کو گراد یا جائے گا۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں