“مظفر گڑھ: لائیو سٹاک ڈاکٹر تجمل اور اسٹنٹ پر قاتلانہ حملہ، ملزم عاقب کی گرفتاری”
ملتان(وقائع نگار) مظفر گڑھ کے تھانہ قریشی کی حدود میں لائیو سٹاک ڈاکٹر تجمل اور انکے اسٹنٹ عدیل پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم عاقب نے رہائی کی یقین دھانی حاصل کرنے کے بعد ڈرامائی انداز میں از خود گرفتاری پیش کر دی جبکہ تھانہ قریشی کی پولیس نے سوشل میڈیا پر ملزم کو گرفتار کرنے کا پروپیگنڈہ شروع کر رکھا دیا تھانہ قریشی مظفر گڑھ کے استغاثہ کے مطابق ملزمان عدیل اور عزادار نے 20 فروری کو واڑئچ ہوٹل پر بیٹھے لائیو سٹاک ڈاکٹر تجمل اور انکے اسٹنٹ عاقب کو فائرنگ کرکے زخمی کر دیا ۔
جس کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے زخمی لائیو سٹاک ڈاکٹر اور انکے اسٹنٹ کو ہسپتال داخل کروایا گیا انھوں نے کہا تھانہ قریشی کی پولیس نے مقدمہ کے اندراج سے قبل ہی ملزمان سے اندر خانہ ساز باز کرکے انسداد دہشتگری کی دفعات شامل نہیں کیں 7ATA کی دفعات شامل کرنے کی صورت میں کریمنل ریکارڈ کے حامل ملزمان کی لئیے رہائی مشکل ہو جاتی ذرائع کے مطابق ذرائع کے مطابق ملزمان کو ٹریک ریکارڈ انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے۔
غیر قانونی اسلحہ کا استعمال کرکے علاقے میں خوف و ہراس پیدا کرتے رہتے ہیں جدید اسلحے کی سوشل میڈیا کے ذریعے تشہیر کرکے خوف و ہراس کی فضا پیدا کرتے ہیں لیکن تھانہ قریشی کی پولیس ملزمان کے خلاف حرکت میں نہیں آتی ملزمان پولیس کے اندر موجود اپنے تعلقات اور رشوت کے وجہ سے رہا ہونے میں کامیاب اپنے خلاف کاروائی سرے سے ہونے ہی نہیں دیتے ذرائع کے مطابق ملزم عدیل کے والد جو اسوقت دبئی میں مقیم ہے اپنے بیٹے کو بیرون ملک منتقل کرنے کی بھرپور کوشش کی ۔
لیکن ای اسی ایل میں مجرمانہ ریکارڈ ہر دفعہ رکاوٹ بن جاتا ہے انھوں نے کہا ملزمان عدیل اور عزادار کا خاندان انتہائی اثر و رسوخ کا حامل ہے جس کی وجہ سے جشن بہاراں جیسے سرکاری پروگرام کے لئے علاقے میں مصروف ڈاکٹر اور اسکے اسٹنٹ پر ہونے والے حملے کے مقدمے میں انتہائی کمزور دفعات کا سہارا لیا گیا حالیہ گرفتاری بھی ایک ڈی ایس پی کی مرہون منت ہے جس نے اپنے پولیس میں موجود اپنے اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے درمیانی راستہ نکالا آسکے بعد حملہ آور بھائیوں عدیل اور عزادار حسین میں عدیل نے از خود گرفتاری پیش کردی۔
انھوں نے بتایا ابھی تک ملزم عزادار کی گرفتاری کے لیے ماحول سازگار نہیں تھا اس لیے ڈی ایس پی نے عزادار کو گرفتاری دینے سے روک رکھا ہے تھانہ قریشی کی پولیس نے اس گرفتاری میں سرے سے کوئی کردار ادا نہیں کیا بلکہ ملزمان کو ریلیف دینے سے کے کوشاں نظر آتی ہےشہریوں نے ڈی پی او مظفر گڑھ سے اپیل کی ہے اس مقدمہ کی میرٹ پر از سر نو تفتیش کرے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ علاقے خوف و ہراس کی فضا سے محفوظ ہو سکے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں