“ایف آئی اے سائبر کرائمز سیل ملتان کی غفلت: متاثرین کو انصاف میں مشکلات”
ملتان(بیٹھک انویسٹی گیشن سیل)ایف آئی اے سائبر کرائمز سیل ملتان کی غفلت، متاثرین کو انصاف کی تلاش میں مشکلا ت ملتان: سائبر کرائمز کے متاثرین کی شنوائی نہیں، سینئر صحافی محمد عامر حسینی 21 لاکھ روپے سے زائد کے فراڈ کا شکارملتان میں ایف آئی اے سائبر کرائمز سیل کی نااہلی اور متاثرین کے ساتھ روا رکھے جانے والے نامناسب رویے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ شہریوں کی شکایات پر بروقت کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے متاثرین شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
، جب کہ دفتر میں موجود اعلیٰ افسران اور ماتحت عملہ سائلین کے ساتھ بدسلوکی کو معمول بنا چکا ہے۔اسی غفلت کا شکار ملتان کے سینئر صحافی محمد عامر حسینی بھی ہوئے، جن کے ساتھ 21 لاکھ روپے سے زائد کا سائبر فراڈ کیا گیا۔ مجرموں نے میزان بینک اور جے ایس بینک کے اکاؤنٹس استعمال کرتے ہوئے بھاری رقم پانچ مختلف بینک اکاؤنٹس میں منتقل کر دی۔ متاثرہ صحافی نے 16 فروری 2024 کو ایف آئی اے سائبر کرائمز سیل ملتان میں شکایت درج کرانے کی کوشش کی،۔
مگر غیر ذمہ دارانہ رویے کا سامنا کرنا پڑا۔ایف آئی اے سائبر کرائمز سیل ملتان کی سست روی اور لاپرواہی16 فروری کو جب محمد عامر حسینی ایف آئی اے سائبر کرائمز سیل شالیمار کالونی پہنچے تو انہیں تین گھنٹے انتظار کے بعد بتایا گیا کہ دفتر کا وقت ختم ہو گیا ہے، اور اب شکایت اگلے دن درج ہوگی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر دفتر میں موجود نہیں تھے، اور وہاں موجود دیگر درجنوں شکایت گزار بھی مایوس ہو کر واپس لوٹنے پر مجبور ہوگئے۔
17 فروری کو، ایک سفارش کے بعد، ایڈیشنل ڈائریکٹر عبدالغفار نے درخواست کا جائزہ لینے کا وقت دیا اور ڈپٹی ڈائریکٹر ساجد اقبال کو انکوائری کو ریگولر کیس میں تبدیل کرنے کی ہدایت کی، لیکن اگلے دن بھی ڈپٹی ڈائریکٹر نے کوئی کارروائی نہیں کی۔24 فروری کو، جب متاثرہ صحافی ایک بار پھر ایف آئی اے سائبر کرائمز سیل ملتان پہنچے، تو انہیں بتایا گیا کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر میٹنگ میں مصروف ہیں۔ تاہم، جب وہ خود دفتر میں داخل ہوئے، تو انہوں نے عبدالغفار کو صوفے پر نیم دراز اور فون پر ہنستے ہوئے پایا۔ متاثرہ صحافی کے احتجاج پر، بجائے شرمندہ ہونے کے، ایڈیشنل ڈائریکٹر نے اسے “شاؤٹنگ” قرار دے کر عملے کو انہیں دفتر سے باہر نکالنے کی ہدایت کی۔
صحافتی تنظیموں اور سول سوسائٹی کی مذمت، فوری نوٹس لینے کا مطالبہمحمد عامر حسینی نے ایف آئی اے کے غیر ذمہ دارانہ رویے پر سخت احتجاج کیا اور کہا کہ تاخیر کی وجہ سے مجرم بینک اکاؤنٹس خالی کرکے بیرون ملک فرار ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ ایف آئی اے سائبر کرائمز سیل ملتان کے دفتر میں متاثرین کے ساتھ بدسلوکی عام ہے، اور درخواست درج کرانے کا عمل انتہائی سست اور ذلت آمیز ہے۔ایف آئی اے سائبر کرائمز سیل ملتان میں درپیش مسائل:مدعیوں کے لیے مناسب بیٹھنے کی سہولت موجود نہیں، زیادہ تر سائلین زمین پر بیٹھنے یا کھڑے ہونے پر مجبور ہوتے ہیں۔تحقیقات میں تاخیر اور افسران کی غیر موجودگی سے متاثرین کو سخت مشکلات کا سامنا۔
آن لائن درخواست نمبر جاری کرنے میں بلاوجہ کی تاخیر اور بدنظمی۔ملتان یونین آف جرنلسٹس (MUJ) اور ملتان پریس کلب کے اراکین نے سینئر صحافی محمد عامر حسینی کے ساتھ ہونے والی سائبر کرائم ڈکیتی اور ایف آئی اے کی سستی پر شدید مذمت کی ہے۔ صحافتی تنظیموں نے ڈی جی ایف آئی اے اور وزیر اعظم پاکستان سے فوری نوٹس لینے اور سائبر کرائمز سیل ملتان کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔یہ واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائمز سیل اپنی بنیادی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام ہو چکا ہے۔
اور متاثرین کو انصاف دلانے کے بجائے ان کے ساتھ بدسلوکی معمول بن چکی ہے۔ حکومت کو فوری طور پر اصلاحات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ شہریوں کو سائبر جرائم سے تحفظ فراہم کیا جا سکے اور انہیں انصاف تک رسائی ملے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں