پیٹرولیم مصنوعات میں ملاوٹ کا کاروبار عروج پر

پیٹرولیم مصنوعات میں ملاوٹ کا کاروبار عروج پر، گاڑیوں کے انجن تباہ

پیٹرولیم مصنوعات میں ملاوٹ کا کاروبار اپنے عروج پر پہنچ گیا۔
، لوگوں کی کروڑوں و اربوں روپے مالیت کی قیمتی گاڑیوں اور موٹر سائیکل سمیت دیگر ٹرانسپورٹ کا بیڑا غرق ہوگیا۔
کسی کا انجن تو کسی کا فیول فلٹر پلگ سمیت دیگر آلات خراب ہونے لگے۔
پیٹرول پمپس مالکان نے ذمہ داری اوگرا اور آئل کمپنیوں پر ڈال دی ۔
جبکہ موٹر مکینک نے ذمہ داری گندے پیٹرول فروخت کرنے والوں پر مگر عوام دونوں طرف سے لٹ رہی ہے۔
ملاوٹ شدہ پیٹرول بھی ڈلوائے اور پھر لاکھوں روپے گاڑیوں کی مرمت پر لگائے۔
کھانے پینے کی اشیا اور ادویات سے لے کر اب پیٹرولیم مصنوعات میں بھی مختلف کیمیکل، مٹی کا تیل اور ڈیزل کی ملاوٹ شروع ہو چکی ہے۔
ملاوٹ شدہ پیٹرول ڈلوانے کی وجہ سے صرف لاہور میں ایک سے ڈیڑھ سال کے عرصے میں 70 ہزار سے زائد گاڑیوں، ٹرکوں، وین اور 40 ہزار سے زائد موٹر سائیکلوں کے انجن تباہ و برباد ہوگئے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں