“پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کی کوششیں: حنا پرویز بٹ کا ملتان میں جنسی زیادتی کے متاثرین سے ملاقات”

“پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کی ہیلپ لائنز اور واک سنٹرز: خواتین اور بچوں کے حقوق کے لئے حکومت کی کوششیں”

ملتان (کرائم رپورٹر) چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی، حنا پرویز بٹ، نے ملتان کے سی پی او آفس کا دورہ کیا اور جنسی زیادتی، خواتین کے قتل، اور دیگر مقدمات کے متاثرین اور ان کے خاندانوں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر سی پی او ملتان، صادق علی ڈوگر، بھی موجود تھے۔ حنا پرویز بٹ نے متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ انہیں ہر ممکن قانونی مدد اور انصاف فراہم کیا جائے گا، انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم، خاص طور پر جنسی تشدد اور قتل کے مقدمات، کے خلاف سخت اقدامات کر رہی ہے۔ ان کا مقصد متاثرین کو انصاف دلانا اور معاشرے میں تحفظ کا احساس فراہم کرنا ہے۔
، چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے بتایا کہ ملتان میں 2024-25 کے دوران درج ہونے والے مقدمات، خاص طور پر نابالغ بچیوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعات سامنے آئے۔ انہوں نے ملتان پولیس کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پولیس نے ان مقدمات کی فوری شناخت کی اور تمام ملزمان کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کر دیا ہے، انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ وہ ایسے واقعات کی فوری اطلاع دیں۔ پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کی ہیلپ لائنز، ایپس، اور شکایت درج کرانے کے مراکز 24/7 فعال ہیں تاکہ متاثرہ افراد بلا خوف و خطر مدد حاصل کر سکیں۔چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی نے بتایا کہ مستقبل میں ایسے جرائم کی روک تھام کے لیے جامع منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
، جس میں عوامی بیداری مہم، پولیس کی تربیت، اور متاثرین کے لیے بحالی کے مراکز شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ پنجاب کو خواتین اور بچوں کے لیے محفوظ ترین صوبہ بنایا جائے، چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے مزید کہا کہ ملتان میں واک سنٹرز موجود ہیں جہاں خواتین کو تمام سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایک سال ہونے والا ہے اور یہ تاریخ ہے کہ ایک خاتون وزیر اعلیٰ کی شکل میں قیادت سامنے آئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 80 منصوبے شروع کیے گئے ہیں، جن میں سے 50 فیصد مکمل ہو چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ پنجاب میں خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کا خاتمہ کرنا ان کا بنیادی مقصد ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ والدین کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور بچیوں کو اکیلا نہیں چھوڑنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مذہب نے خواتین کو عزت دی ہے اور غیرت کے نام پر ہونے والی زیادتیوں کی مذمت کی گئی ہے، چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی نے کہا کہ ملتان میں قائم واک سنٹر اسٹیٹ آف دی آرٹ ہے اور ایسے مراکز لاہور اور راولپنڈی میں بھی قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتوں کے بدلنے کے باوجود اچھے منصوبوں کو جاری رکھنا چاہیے، انہوں نے تیزاب گردی کے حوالے سے کہا کہ پنجاب میں برن یونٹس کی تعداد کم ہے اور انہیں بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے لوگ کیس رپورٹ نہیں کرتے تھے، لیکن اب انہیں انصاف ملتا ہے تو وہ رپورٹ کرتے ہیں۔
، آخر میں، انہوں نے زہرا کے کیس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس بھی ملتان سے تھا اور اس پر سب نے مل کر کام کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ٹیم ہر متاثرہ فرد کے ساتھ کھڑی ہے اور انصاف کے حصول تک وہ پیچھے نہیں ہٹیں گی، اس موقع پر ممبر قومی اسمبلی رانا قاسم نون، ممبر صوبائی اسمبلی ملک قرار لانگ، ایس ایس پی انویسٹیگیشن رانا محمد اشرف، ایس پی سٹی ڈویژن حسن رضا کھاکھی، ایس پی کینٹ جاوید طاہر مجید، ڈی ایس پی سی آئی اے رضوان خان، اور ایس ایچ او واک ارم حنیف بھی موجود تھے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں