“کپاس کے تحقیقی منصوبوں کی ترقی کے لیے وفاقی سیکرٹری کی نئی ہدایات”
ملتان ( خصوصی رپورٹر) – وفاقی سیکرٹری برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ وسیم اجمل چوہدری نے گزشتہ روز سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ (سی سی آر آئی) ملتان کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے کپاس کے تحقیقاتی کام، حاصل شدہ کامیابیوں اور مستقبل کے کپاس کے تحقیقی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔انسٹیٹیوٹ پہنچنے پر ڈائریکٹر سی سی آر آئی ملتان نے معزز مہمان کو خوش آمدید کہا اور ادارے میں جاری کپاس کی تحقیق و ترقی سے متعلق سرگرمیوں پر بریفنگ دی۔ انہوں نے ادارے کی تحقیقی کامیابیوں، جاری منصوبوں اور مستقبل کے اہداف پر روشنی ڈالی، جبکہ کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافے، بیماریوں کے خلاف مزاحمتی اقسام کی تیاری، اور جدید زرعی ٹیکنالوجی کے اطلاق پر بھی گفتگو ہوئی۔
وفاقی سیکرٹری وسیم اجمل چوہدری نے کپاس کی قومی معیشت میں کلیدی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ملکی ٹیکسٹائل انڈسٹری، برآمدات اور زرعی معیشت کے استحکام کے لیے کپاس کی پیداوار میں بہتری ناگزیر ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ جدید پیداواری ٹیکنالوجیز اور تحقیقی منصوبوں کو مزید وسعت دی جائے تاکہ کپاس کے معیار اور پیداوار میں اضافہ ممکن ہو سکے۔انہوں نے کپاس کے تحقیقی منصوبوں کو مزید مؤثر بنانے اور جدید جینیاتی ٹیکنالوجی کے استعمال پر بھی زور دیا۔
اس موقع پر انہوں نے کپاس کے معیار کو بہتر بنانے اور کسانوں کو جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔وفاقی سیکرٹری نے مزید کہا کہ حکومت کپاس کے فروغ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرے گی اور اس سلسلے میں ریسرچ انسٹیٹیوٹس، زرعی سائنسدانوں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر مربوط پالیسی تشکیل دی جائے گی۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وفاقی سطح پر کاٹن ریسرچ اور ترقیاتی منصوبوں کو مزید تقویت دی جائے گی تاکہ پاکستان دوبارہ اپنی بہترین روئی پیدا کرنے والی شناخت بحال کر سکے۔اس موقع پر زرعی ماہرین، ریسرچرز، اور ادارے کے سینئر افسران بھی موجود تھے،۔
جنہوں نے کپاس کی تحقیق اور ترقی سے متعلق مختلف امور پر وفاقی سیکرٹری سے تبادلہ خیال کیا۔وفاقی سیکرٹری نے سی سی آر آئی ملتان کے زرعی سائنسدانوں کو ہدایت کی کہ وہ کپاس کی پیداوار، معیار اور تحقیق کے فروغ کے لیے جدید اور نتیجہ خیز تحقیقی منصوبے تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کے شعبے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تحقیق پر مبنی عملی اقدامات ناگزیر ہیں، اور اس مقصد کے لیے نئے پروجیکٹس کی تیاری میں جدید سائنسی بنیادوں کو مدنظر رکھا جائے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں