تاریخی عید گاہ کے قریب تجاوزات – صحافت کی آڑ میں جرائم پیشہ سرگرم
ملتان (بیٹھک انوسٹیگیشن سیل) خانیوال روڈ پر واقع تاریخی عید گاہ کے سامنے واٹر اینڈ سینیٹیشن اتھارٹی (واسا) کی نرسری میں قائم تجاوزات ختم کیوں کروائیں، صحافت کی آڑ میں جرائم پیشہ افراد پر مشتمل گروہ نے اپنی توپوں کا رخ کمشنر ملتان اور اسسٹنٹ کمشنر سٹی کی طرف کرتے ہوئے ان کے خلاف مذوم پروپگنڈا شروع کر دیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلی شکایت سیل پر شکایت کے نتیجے میں تاریخی عید گاہ کے سامنے واقع نرسری میں قائم پختہ، نیم پختہ اور کچی تجاوزات کو واسا حکام جب گرانے لگے تھے تو صحافت کی آڑ میں جرائم پیشہ افراد پر مشتمل ایک گروہ نے ایک عدالتی حکم امتناعی کے نام پر انتظامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کی مگر عدالتی فیصلے کو پڑھنے پر معلوم ہوا تھا کہ تجاوزات کے خاتمے سے روکنے کے حوالے سے عدالت کی جانب سے کوئی حکم امتناعی سرے سے ہی وجود ہی نہیں رکھتا جس کے بعد کچھ دن قبل ان تجاوزات کو گرا دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ تجاوزات کو گرانے سے رکوانے کے لئے اس گینگ کے کچھ لوگ کمشنر ملتان عامر کریم خان کے پاس گئے اور ان کی منت سماجت کرنے لگے تاہم کمشنر ملتان کی جانب سے واسا حکام کو تجاوزات کے خلاف کاروائی کرنے سے نہ روکا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اپنے طریقہ واردات کے عین مطابق پہلے پہل کمشنر ملتان کی تعریف میں بڑی بڑی خبریں اور سپیشل ایڈیشن چھاپے گئے اور اور اس کی آڑ میں نرسری میں پھر سے تجاوزات قائم کرنا شروع کر دی گئیں جس کی شکایت ایک مرتبہ پھر وزیراعلی شکایت سیل پر گئی جس پر اسسٹنٹ کمشنر سٹی عبدالسمیع شیخ نے عملے کے ساتھ جا کر وہ تجاوزات پھر سے گرا دیں۔
انہوں نے بتایا کہ تجاوزات کے دوبارہ انہدام پر صحافت کی آڑ میں جرائم پیشہ اس گروہ نے اپنے طریقہ واردات کے عین مطابق اب کمشنر ملتان اور اسسٹنت کمشنر سٹی کے خلاف پروپگنڈہ مہم شروع کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایسا نہ صرف واسا کی نرسری پر پھر سے تجاوزات قائم کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے بلکہ صحافت کی آڑ میں جرائم پیشہ اس گروہ کی جانب سے شہر میں قائم کی گئی ایسی دیگر تجاوزات کو گرانے سے روکنے کا ایک جتن بھی ہے
انہوں نے بتایا کہ صحافت کی آڑ میں یہ مخصوص گروہ جس کی سرپرستی ملتان پریس کلب کا ایک عہدیدار کرتا ہے ملتان شہر میں نہ صرف منشیات فروشوں، مساج سنٹر اور قبحہ خانے چلانے والوں، قبضہ گیروں، اتائیوں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کو معاوضے کے عوض تحفظ فراہم کر رہا ہے بلکہ بلیک میلنگ کرکے عام شہریوں کو لوٹنے اور مختلف محکموں کے افسران اور عملے کو بلیک میل کر کے نہ صرف ان سے منتھلیاں وصول کرتا ہے بلکہ مختلف ٹھیکے حاصل کرتا ہے اسی طرح شہر کے مختلف حصوں میں پبلک اور پرائیوٹ پراپرٹیز پر پارکنگ سٹینڈز قائم کروا کر سرکاری محکموں کے متعلقہ عملے کے مجبور کر دیتا ہے کہ وہ ان کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہ لائیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ گروہ ایسے مساج سنٹرز اور قبحہ خانوں جن کو یہ تحفظ فراہم کرتا ہے میں کام کرنے والی خوبصورت لڑکیوں کو ہنی ٹریپ کے لئے بھی استعمال کرتا ہے جس کی ایک بڑی مثال محکمہ ہیلتھ کا ایک سابق افسر ہے جس نے ہنی ٹریپ کا شکار ہو کر اس بدبودار گروپ کو بھاری رقم دیکر اپنی جان چھڑوائی تھی جبکہ اس نے اس حوالے سے کہ اسے ہنی ٹریپ کا نشانہ بنایا گیا ہے پولیس کے پاس مقدمہ بھی درج کروایا تھا تاہم بعد میں صلح کرنے پر مجبور ہو گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اسی طرح پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی ملتان کے ایک سابق افسر کو بھی ہنی ٹریپ کا نشانہ بنا کر رام کر لیا گیا تھا اس سے نہ صرف ایک ٹھیکیدار کے ذمے ستر لاکھ روپے سے زائد واجبات معاف کروا لئے تھے بلکہ پی ایچ اے کے زیرانتظام مختلف پراپرٹیز کو بغیر مسابقتی عمل اونے پونے داموں لیز کرائے پر حاصل کر کے انہیں آگے سٹالز کے لئے سب لٹ کر دیا گیا ہے
انہوں نے بتایا کہ یہ گروہ دوسرے اخبارات کی پیشانیاں لگا کر کمپئن چلا کر غلیظ پروپگنڈا کرتا ہے اور جب اس سے پوچھا جاتا ہے کہ اس نے یہ حرکت کیوں کی ہے تو سرے سے مکر جاتا ہے کہ اس نے یہ کام کیا ہی نہیں ہے
انہوں نے بتایا کہ اس گروہ کی کی چیرہ دستیوں کا شکار شہر کے شرفا بھی ہیں جن کے خلاف بازاری زبان استعمال کر کے گھٹیا الزامات لگائے جاتے ہیں اور شرفا یہ کہہ کر خاموش ہو جاتے ہیں کہ اس گروہ کی تو کوئی عزت نہیں ہے اس لئے گند میں پتھر پھینکے سے مزید بدبو پھیلے گی۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں