نشتر ہسپتال ملتان ادویات بحران: مریضوں کو تکلیف، انتظامی غفلت کا شکار

نشتر ہسپتال ملتان: ادویات کا بحران، مریضوں کو علاج میں مشکلات کا سامنا

ملتان(راو نعمان علی)انتظامی غفلت مستقل ایم ایس اور ڈائریکٹر فنانس کی عدم تعیناتی کی وجہ سے جنوبی پنجاب کا سب سے بڑا نشتر ہسپتال مریضوں کو ریلیف دینے کی بجائے تکلیف دینے کا سبب بن گیا پنجاب کے بڑے ہسپتالوں میں شمار کیا جانے والا نشتر ہسپتال مالی بحران کے شکار ادویات نایاب ہو گئیں ادویہ ساز کمپنیوں نے سابقہ ادائیگیاں نہ کئے جانے پر ادویات سپلائی روکنے کی دھمکی دے ڈالی دوسری جانب نشتر ہسپتال مریضوں کو بہتر رلاج معالجہ کی سہولیات دینے کی بجائے یونین بقزی کا شکار ہو گیا۔
ڈیڑھ برس سے نشتر ہسپتال میں انسولین نایاب انسوسلین اور ادویات چوری سکینڈل کے مرکزی کرداروں کا ترین نہ کیا جا سکا نشتر ہسپتال کی مرمت و تزئین آرائش پر اربوں روپے خرچ کئے جانے کے باوجود بھی مریضوں کے لئے مفت علاج معالجہ کی سہولت خواب بن کر رہ گئی ہسپتال مذکورہ میں غریب مریضوں سے مفت تشخیصی ٹیسٹوں کی سہولت بھی چھین لی گئی یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ نشتر ہسپتال میں پچھلے ڈیڑھ برس سے ادویات کا بحران روز بروز شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔
اس وقت بھی نشتر ہسپتال کے شعبہ آؤٹ ڈور میں شوگر کے مریضوں کے لئے انسولین شوگر کی ادویات نایاب ہیں فل کے امراض میں مبتلا مریضوں کے لئے سٹیک ۔راسٹ۔بلڈ پریشر کی ادویات۔امراض جلد مخصوصہ کی ادویات۔ناک کان گلہ کی ادویات۔گائنی سے متعلقہ ادویات۔میڈیسن ۔سرجری۔کینسر۔ڈائلسسز۔نفیساتی امراض کے علاج کی ادویات نایاب ہیں اسی طرح نشتر ہسپتال ملتان کے آؤٹ ڈور وارڈز میں بیٹھنے والے ڈاکٹرز اپنے کمیشن کے چکر میں من پسند کمپنیوں کی ادویات مریضوں کو لکھ کر دیتے ہیں۔
اور کمیشن کھ لالچ میں کمپنیوں کا ٹارگٹ پورا کرنے کے لئے وہ مریضوں کو گنجائش سے زیادہ اور غیر متعلقہ ادویات بھی نسخہ پر لکھ کر دیتے ہیں اور آؤٹ ڈور کے باہر کمپنیوں کے نمائندگان کھڑے ہو کر ڈاکٹر کی لکھی پرچی کی تصاویر بناتے ہیں جسکی وجہ سے مریض خوار ہونے لگے ہیں اسی طرح اگر ڈاکٹرز کسی مریض کی ایم آر آئی ۔سی ٹی سکین اور دیگر مہنگے ٹیسٹ تجویز کرتے ہیں تو ان کو اپنے ٹیسٹ مفت کرانے کھ لئے بھی دھکے کھانے پڑتے ہیں اور انمیں سے چند ایک کے ٹیسٹ کاسٹ پرائس پر کرنے کے دستخط کر دئیے جاتے ہیں اور مریض کو پھر ٹیسٹوں کی کاسٹ پرائس کی قیمت بھی ادا کرنا پڑتی ہے طبی حلقوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف ڈائلسسز یونٹ میں ایچ آئی وی ایڈز کے معاملہ پر وہ سی نشتر سمیت دیگر ڈاکٹرزکے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت انکوائری جاری ہے۔
تو دوسری جانب نشتر میں ابھی تک مستقل ایم ایس اور ڈائریکٹر فنانس کی بھی تعیناتی نہ ہو سکی ہے جسکی وجہ سے نشتر کے انتظامی معاملات بری طرح متاثر ہو رہے ہیں معلوم ہوا ہے کہ آوٹ ڈور اور ان ڈور وارڈز کے ساتھ ساتھ جنرل آپریشن تھیٹر میں بھی ادویات کی شدید قلت کی وجہ سے مریض اور ان کے لواحقین خوار ہونے لگے ہیں آپریشن کے عین وقت پر ہی مریضوں کے لواحقین کو باہر سے سامان خریدنے کے لئے پرچی تھما دی جانے لگی ہے۔
دوسری جانب نشتر انتظامیہ سب اچھا ہے کا راگ الاپ رہی ہے زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس وقت بھی نشتر ہسپتال ملتان کے جنرل آپریشن تھیٹر میں ناٹ ایویل ایبل (این اے)سامان کی فہرست میں کل 23 آئٹمز شامل ہیں انجیکشن کیٹا من،انجیکشن ڈورمیکم،سکن سٹیپلر،ہینڈ سینی ٹائزر،سپرنگ ڈرین سسٹم،بلیڈر واش 60 ایم ایل،انجیکشن ایڈرنالم،سپون گوسٹون،پائیو ڈین سکرب،ٹی ٹیوب 16 نمبر،انڈر واٹر سیل بوتل۔انجیکشن labetalol انجیکشن hydralazin,d سرجیکل گلوز،انجیکشن ایٹروپن،انجیکشن سولو کارٹیف،لگنو گین جیل،پائیو ڈین سلوشن،انجیکشن لاریس،آئی وی لائین 22 جی سمیت دیگر آئٹمز شامل ہیں۔
زرائع کا کہنا ہے کہ ایسے مریض جو صحت سہولت کارڈ پر زیر علاج ہیں ان سے بھی کچھ ادویات عین وقت پر باہر سے منگوائی جاتی ہیں اور مریض وہ ادویات قیمت دے کر خریدنے پر مجبور ہیں اس بارے میں مریضوں اور ان کے لواحقین کا کہنا ہے کہ نشتر انتظامیہ جلد سے جلد ادویات کی خریداری کرے تاکہ ان کو نشتر سے ہی تمام تر ادویات مل سکیں

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں