نشتر ہسپتال کی شعبہ بندی کے خلاف گرینڈ ہیلتھ الائنس کا احتجاج
ملتان (جنرل رپورٹر) نشتر ہسپتال کے شعبہ آرتھو پیڈیک و نیوروسرجری کو بند کرنے کے خلاف گرینڈ ہیلتھ الائنس کا مریضوں کے لواحقین کے ہمراہ آوٹ ڈور کے باہر احتجاج۔
، حکومت سے نوٹس لیتے ہوئے نشتر ون سے شعبہ جات بند کر کے نشتر ٹو منتقل کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ملتان کے پلیٹ فارم سے گرینڈ ہیلتھ الائنس نشتر ہسپتال ملتان کے زیر اہتمام صدر پی ایم اے ملتان ڈاکٹر مسعود الروف ہراج کی سربراہی میں ڈاکٹرز ، پیرا میڈیکل اسٹاف ، نرسز بڑی تعداد میں آوٹ ڈور نشتر ہسپتال کے باہر جمع ہوئے جہاں ہڈی جوڑ وارڈ 21 کا آؤٹ ڈور بند ہونے پر کالی پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا گیا۔
احتجاج میں دور دراز سے آئے مریض اور لواحقین بھی شامل ہو گئے اس موقع پر بتایا گیا کہ گرینڈ ہیلتھ الائنس نے معاملے پر کمشنر ملتان ڈویژن ،سیکرٹری ہیلتھ جنوبی پنجاب سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں کی یقین دہانی پر آوٹ ڈور ہڑتال ملتوی کر دی ہے جبکہ پی ایم اے ملتان کے صدر پروفیسر ڈاکٹر مسعود الروف ہراج کا کہنا تھا کہ آج او پی ڈی آرتھو یونٹ ٹو کو بند کر دیا گیا۔
جس سے مریضوں کا علاج متاثر ہو رہا ہے، حادثہ کا شکار ہو کر آنے والے مریضوں کو شہر میں نشتر ہسپتال کی سہولت ختم کر کے 30 کلومیٹر دور نشتر 2 بھیجنا درست فیصلہ نہیں ،بلیک ربن احتجاج اسلئے کیا جا رہا ہے کہ حکومت و محکمہ صحت پنجاب اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے،نشتر ہسپتال کے شعبہ جات کو بند کرنے کی پالیسی نامنظور ہے، ۔
نشتر ہسپتال سے نشتر 2 بھجوائے گئے عملے کو فوری واپس بھیجا جائے،نشتر 2 اگر فعال نہیں ہو رہا تو محکمہ صحت پنجاب سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیکر فیصلے کرے، ادھر دور دراز سے آئے آرتھو پیڈیک کے مریض بغیر علاج کے مایوس واپس لوٹ گئے جبکہ گیارہ گیارہ روز سے آرتھو پیڈیک یونٹ ٹو نشتر ہسپتال میں زیر علاج مریض علاج اور آپریشن کے منتظر ہیں ۔
مریضوں اور لواحقین کا کہنا تھا گھروں میں غربت ہے مہنگائی اتنی ہے ایسے میں شہر سے دور پچیس تیس کلو میٹر کیسے جائیں شہر کے اندر موجود نشتر ہسپتال میں سہولیات فراہم کی جائیں ادھر احتجاج میں ڈاکٹر عمران حیدر قیصرانی، ڈاکٹر ذوالقرنین حیدر ،ڈاکٹر وقار نیازی ، ڈاکٹر سلمان لاشاری ،ڈاکٹر شہزاد ملانہ ، ڈاکٹر میاں خضر اور پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کے رہنما وسیم سلیم، رانا عامر ، چوہدری سعید اور دیگر بھی شریک ہوئے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں