“ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج: نشتر ہسپتال دوم میں بھیجے جانے کے فیصلے پر تنقید”
ملتان(جنرل رپورٹر)ایک دن مبارکبادیں وصول کرنے کے بعد نشتر میڈیکل یونیورسٹی انتظامیہ نے ینگ ڈاکٹرز کو نشتر ہسپتال دوم بھیجنا شروع کردیا جس پر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فی الحال یہ آرڈرز صرف نیوروسرجری ڈیپارٹمنٹ کے پانچ ڈاکٹرز کے ہیں۔
جبکہ شاید دوسرے مرحلے میں شعبہِ ہڈی و جوڑ کے ٹرینی ڈاکٹرز کیلئے بھی ہوں گے اور پھر اس سے اگلے مرحلے میں میڈیسن، سرجری، پیڈز اور ریڈیالوجی والوں کو بھی بھیجا جائے گا ینگ ڈاکٹرز نے تمام ڈاکٹرز تنظیموں اور سینئرز سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ آپ نے کرنا ہے۔ ’
مزاحمت کے بغیر کچھ بھی حاصل نہیں ہونا۔ اگر ٹرینی ڈاکٹرز کو بھیجنا ہی مقصود تھا تو کل کس چیز کی مبارکبادیں دی جارہی تھیں وائی ڈی اے ملتان کا یہ مؤقف پہلے دِن سے واضح ہے کہ نشتر ہسپتال ملتان سے کوئی بھی ٹرینی ڈاکٹر نشتر دوم میں نہیں جائے گا نشتر میڈیکل یونیورسٹی انتظامیہ کا رویہ، باتیں، تسلیاں اور عمل بالکل مختلف ہے۔
شاید انتظامیہ خود بھی اس ہسپتال کو چلانے میں دلچسپ نہیں ہے اور وہ دونوں ہسپتالوں کی بندش چاہتے ہیں وائی ڈی اے ملتان انشااللہ تمام ڈیپارٹمنٹس کے ینگ ڈاکٹرز، نیوروسرجری و آرتھو پیڈکس کی پی جی آرز اور سینئر وائی ڈی انز کے ساتھ مل بیٹھ کر ہسپتال کی بندش، ہڑتال، دھرنے اور بھوک ہڑتالی کیمپس سے متعلق فائنل کال دے گی –
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں