کسٹمز افسران و عملہ کی مبینہ ملی بھگت ، ملک بھر کے ائیر پورٹس پر دھڑلے سے سمگلنگ جاری

سمگلنگ اور کرپشن – کسٹم افسران کی ملی بھگت کے حیران کن انکشافات

ملتان ( انویسٹی گیشن سیل ) وزیراعظم پاکستان کی ملک کو سمگلنگ کی لعنت سے پاک کرنے کے عزم اور جاری مہم کو بڑ ا دھچکا، ممبر کسٹم آپریشن جنید جلیل کی سرپرستی میں کلکٹر ائرپورٹ طیبہ کیانی کی سرپرستی میں 6 رکنی گروپ نے ملک بھر کے ائیر پورٹس یرغمال بنا لئے۔
،ائرپورٹس پر دھڑلے سے مبینہ طور پرکسٹم افسران وعملہ کی ملی بھگت سے سمگلنگ کا دھندہ منظم طریقے سے جاری ،منتھلیوں کے عوض سمگلر ز کو کھلی چھٹی دیکر ملکی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا جانے لگا ،وزیراعظم پاکستان اور چیئرمین پرائم منسٹر کمپلینٹ سیل کو دی جانے والی درخواست میں کسٹم افسروں و ماتحت عملہ کی سمگلروں سے ملی بھگت اور کی جانے والی کرپشن کے سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے ۔
اس ضمن میں بیٹھک کو موصول وزیراعظم پاکستان اور چیئرمین شکایات سیل کو بھجوائی جانے والی درخواست میں مبینہ طور پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ ممبر کسٹم آپریشن جنید جلیل کی سرپرستی میں کلکٹر کسٹم ائرپورٹ طیبہ کیا نی جو کہ کسٹم میں ایک پاور فل آفیسر کے طو ر پر مشہور ہیں کے گروپ میں شامل 6 افسران اوران کے ماتحت عملہ نے ملک بھر کے ائرپورٹس پر سمگلروں سے ملی بھگت کرتے ہوئے مبینہ طور پر کرپشن کا بازار گرم کررکھا ہے ۔
درخواست میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کسٹم انٹیلی جنس کے گوداموں میں سامان چوری ہوجائے یاتبدیل کرلیا جائے تو اس کی ایف آئی درج کئے جانے کی بجائے محکمانہ انکوائری کی جاتی ہے جس کا آج تک کوئی نتیجہ منظر عام پر نہیں آیا اور اسے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کلوزکردیا جاتا ہے ۔
درخواست میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کسٹم انٹیلی جنس کے ہردفتر میں ماہانہ بنیادوں پر سمگلروں کو چھوٹ دینے کے عوض کروڑوں روپے کی منتھلیاں اکھٹی کی جاتی ہیں جو فیلڈ سٹاف میں تقیسم ہوتی ہیں ۔درخواست میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل کسٹم انٹیلی جنس کی کرپشن کی وجہ سے اربوں روپے کا ریونیو اکٹھا کرنے والا محکمہ ختم ہوکر رہ گیا تھا ۔
جس سے تمام اختیارات چھین لئے گئے مذکورہ صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ممبر کسٹم آپریشن جنید جلیل نے کمیٹی بنائی جس میں باسط عباسی کلکٹر کراچی ،حسن ثاقب ڈائریکٹر کسٹم انٹیلی جنس اسلام آباد ،سعید وٹو ڈائریکٹر کسٹم اینٹلی جنس ملتان ،خرم شہزاد ڈائریکٹر کسٹم انٹیلی جنس اسلام آباد اور فرخ شریف کلکٹر لاہور شامل ہیں نے ڈائریکٹر جنرل کسٹم انٹیلی جنس سے ساری پاور چھین کر ممبر کسٹم آپریشن جنید جلیل کو دیدیں ۔
جس کے بدلے میں جنید جلیل نے مذکورہ افسران کو گریڈ 21 کی سیٹوں کا چارج دیدیا حالانکہ وہ خود گریڈ 20 کا جونیئر آفیسر ہے ۔درخواست میں انکشاف کیا گیا ہے کہ طیبہ کیانی اس وقت 5 ائرپورٹس کی انچارج ہے جس نے ملتان ائر پورٹ پر عدنان چانڈیو کو سپرٹینڈنٹ تعینات کرایا ہے۔
جو لاہور میں بھی اس کا فرنٹ مین تھا اس کے ساتھ انسپکٹر ارسلان تعینات ہے جس کی کرپشن کی رپورٹ سابق ڈی سی فیضان بدر نے بنا کر ایف بی آر کو جمع کرائی تھی ۔اسی طرح سیالکو ٹ ائرپورٹ پر رانا ارشاد کو تعینات کیا گیا ہے جس کا تعلق ملتان سے ہے جس کی کرپشن کی ملتان میں آڈیو لیک ہوچکی ہے ۔
فیصل آباد ائرپورٹ پر بھی ملتان سے تعلق رکھنے والا انسپکٹر عبداللہ تعینات ہے جسے ایف آئی اے رنگے ہاتھوں گرفتار کرچکی ہے اور اس کا کیس ایف آئی اے میں چلتا رہا ہے ۔درخواست میں وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ مذکورہ صورتحال کی انکوائری ایف بی آر یا کسٹم افسران کی بجائے کسی غیر جانبدار ایجنسی سے کرائ جائیں ۔
تو افسران اور سمگلر ز گٹھ جوڑ سے ملکی خزانے کو پہنچائے جانے والے اربوں روپے کے نقصان اور اس کے ذمہ داروں تک باآسانی پہنچا جاسکتا ہے ۔جس کا قلعہ قمع کرکے ملک کو نہ صرف سمگلنگ کی لعنت سے پاک کیا جاسکتا ہے بلکہ اس مد میں اربوں روپے کا ریونیوحاصل کرکے ملکی خزانے کو فائدہ پہنچایا جاسکتا ہے ۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں