“جامعہ زکریا میں ڈاکٹر طاہر اشرف کو عہدے سے ہٹانے کی کہانی اور انکوائری”
ملتان ( خصوصی رپورٹر ) جامعہ زکریا شعبہ آئی آر کے چیئرمین ڈاکٹر میاں طاہر اشرف کو عہدے سے ہٹانے کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی ،جامعہ زکریا میں موجود مخصوص لابی نے وائس چانسلر کو بے عزت کروانے کیلئے وزیراعلی کمپلینٹ سیل کی جانب سے ڈاکٹر طاہر اشرف کو معطل کرکے پیڈا ایکٹ کی کارروائی کرنے بارے لیٹر دبائے رکھا ۔
جس پر ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو سخت ایکشن لینا پڑا،ہائر ایجوکیشن کی جانب سے وائس چانسلر سے باز پرس پر ڈاکٹر طاہر اشرف کو ہراسمنٹ اور سنگین انتظامی بے ضابطگیوں کے باعث چیئرمین کے عہدے سے ہٹایا گیا ۔اس ضمن میں جامعہ زکریا شعبہ انٹرنیشنل ریلشن کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر میاں طاہر اشرف کو عہدے سے ہٹانے کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی ہے ۔
بیٹھک کو موصول دستاویزات کے مطابق 24اکتوبر 2024 کو انچارج وزیراعلی شکایت سیل برگیڈیئر ( ر)بابر علائوالدین کے دفتر سے بذریعہ لیٹر حراسمٹ اور سنگین انتظامی بے ضابطگیوں کی شکایت پر وائس چانسلر جامعہ زکریا کو طاہر اشرف کو عہدے سے ہٹا کر انکوائری کرنے اور الزامات ثابت ہونے پر پیڈا ایکٹ کی کارروائی بارے ہدایت جاری کی گئیں ۔
لیکن پی اے ٹو وائس چانسلر امین زاہد نے مذکورہ خط دبا لیا اور وائس چانسلر کو پیش نہ کیا ۔جامعہ زکریا کی جانب سے لیٹر پر کارروائی نہ ہونے پر وزیراعلی شکایت سیل کی جانب سے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو آگاہ کرتے ہوئے سخت ایکشن لینے کی ہدایت کی گئی ۔
جس پر ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے جامعہ زکریا سے جواب مانگا تو گول مول جواب دے کر معاملہ ٹالنے کی کوشش کی گئی لیکن ایچ ای ڈی نے اس جواب پر عدم اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے فوری انکوائری کروانے کی ہدایات جاری کیں ۔جس پر جامعہ کی جانب سے انکوائر کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں شعبہ ریاضی کے ڈاکٹر عمران جاوید جو میاں طاہر اشرف کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں کو ممبر بنایا گیا۔شکایت کنندہ نے ہائرایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو مذکورہ جانبدار ی سے آگاہ کیا۔
اوریہی معاملہ صوبائی وزیرہائر ایجوکیشن اور برگیڈیئر ( ر) بابر علائوالدین کے نوٹس میں لایا گیا تو انھوں وائس چانسلر جامعہ زکریا سے رابطہ کرکے انھیں آڑے ہاتھوں لیا جس پر وائس چانسلر نے ہراسمنٹ کمیٹی کی عبوری رپورٹ پر اپنے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے طاہر اشرف کو چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کرایا جسے کچھ سیاسی اساتذہ وائس چانسلر سے واپس لینے کیلئے دبائو ڈال رہے ہیں تاہم دوسری جانب رجسٹرار اور ڈپٹی ڈائریکٹر لیگل محی الدین نے موقف اختیار کیا ہے کہ وائس چانسلر کی رٹ پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا اور سیاسی اساتذہ کا دبائو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں