“سٹور انچارج کی کرپشن: جامعہ زکریا میں سرکاری سامان کی دھڑلے سے لوٹ مار”
ملتان ( خصوصی رپورٹر) جامعہ زکریا پراجیکٹ ڈائریکٹر مینٹننس کی ٹیوب ویل آپریٹر پر نوازشیں ، 3 سینئر کلرکوں کی مودگی کے باوجود سرکاری سامان چوری کے الزامات میں ملوث ٹیوب ویل آپریٹر کو سٹور انچار ج بنا دیا۔ کاغذی کارروائی کے زریعے مینٹننس سٹور کو کمائی کا زریعہ بنا کر دھڑلے سے لوٹ مار کا سلسلہ جاری۔
،کمپلنٹ کے دوران شکایت کنندہ سے سامان منگوا کر خانہ پری کی جانے لگی ۔ تفصیل کے مطابق جامعہ زکریا شعبہ مینٹننس میں سرکاری مینٹٹننس سٹور کا انچارج ایک ٹیوب ویل آپریٹر کو دینے کا انکشاف ہوا ہے ۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پراجیکٹ ڈائریکٹر اصغر بوہنہ جو اپنے مخصوص کارناموں کے حوالےسے خاص وجہ شہرت رکھتے ہیں نے یونیورسٹی قوانین کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہوئے شعبہ مینٹننس میں 3سینئر کلرکوں رفاق اعوان ،امین سومرہ ،اور نقیب لودھی کی تعیناتی کے باوجودماضی میں کرپشن کے حوالے سے مخصوص شہر ت رکھنے والے ٹیوب ویل آپریٹر مہر عارف کو مینٹننس سٹور کا انچارج بنا رکھا ہے جہاں لاکھوں مالیت کا سرکاری سامان موجود ہے۔
،ذرائع کاکہناہے سابق پی ڈی پروفیسر ڈاکٹر اظہر خطاب نے مہر عارف کو کرپشن کی بنا پر ہٹا دیا تھا اور انتظامیہ سے سٹور کیپر کے بطور سٹور انچارج آرڈر کرائے تھے لیکن اصغر بوہنہ نے پی ڈی بنتے ہی مخصوص شرائط پر ٹیوب ویل آپریٹر مہر عارف کو دوبارہ سٹور انچارج کے عہدے پر نواز دیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مہر عارف اور پی ڈی کے گٹھ جوڑ سے مختلف امور کی مینٹننس میں استعمال ہونے والا سامان صرف کاغذی انوینٹری تک ہی محدود ہے جبکہ شکایت کنندہ کو سٹور میں مذکورہ سامان نہ ہونے کا کہہ کر خود ساما ن منگوانے کا کہا جاتا ہے۔
جسے بعدازاں سرکاری کھاتے میں ڈال پر حاصل اس مد میں حاصل ہونے والی رقم خورد برد کر لی جاتی ہے ۔جامعہ کے سنجیدہ تدریسی و انتظامی حلقوں نے وائس چانسلر زبیر اقبا ل غوری سے مذکورہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ بے ضابطگی پر پراجیکٹ ڈائریکٹر اور ٹیوب ویل آپریٹر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔
تاہم دوسری جانب بیٹھک کے رابطہ کرنے پر پراجیکٹ اصغر بوہنہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ شعبہ مینٹننس میں تعینات کلرک رفاق اعوان اور امین سومرہ صرف کاغذوں کی حد تک تعینات ہیں اور یونین عہدیدار ہونے کے باعث انھوں نے کبھی ڈیوٹی نہیں کی جبکہ نقیب لودھی بھی بلانے پر دفتر آتا ہے ۔
انھوں نے مزیدکہا کہ رجسٹرار آفس کو متعدد بار سٹور انچارج لگانے کیلئے مراسلہ لکھا ہے مگر باضابطہ طور پر سٹور انچارج نہ ملنے کے باعث مہر عارف جو اس حوالے سے کاریگر ہے کو سٹور انچارج بنایا ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سامان کی خورد برد کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں